انسانی سمگلنگ میں بیرون ملک جاکر

انسانی سمگلنگ میں بیرون ملک جاکر بھیک مانگنا بھی شامل، بل سینیٹ میں پیش

ویب ڈیسک: بیرون ملک جا کر بھیک مانگنے کے معاملے پر سینیٹ میں ترمیمی بل پیش کر دیا گیا، اس دوران انسانی سمگلنگ میں بیرون ملک جاکر بھیک مانگنا بھی شامل کر لیا گیا، سینیٹ میں پیش کردہ بل میں سزا و جزا بھی شامل کر لی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے انسداد انسانی سمگلنگ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا گیا، جس میں منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی ہے۔
ترمیمی بل کے مطابق منظم بھیک مانگنےکا مطلب فراڈ، زور زبردستی سے بھیک منگوانے یا خیرات لینا شامل ہے، اس کے علاوہ دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر یا لالچ دے کر خیرات لینا بھی بھیک کے زمرے میں آتا ہے۔ بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ کسی عوامی مقام پر خیرات مانگنا یا وصول کرنا بھی بھیک کہلاتا ہے، قسمت کا حال بتا کر، کرتب دکھا کر بھیک مانگنا بھی منظم بھیک مانگنے کی کیٹری میں شامل ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کیے گئے ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ گاڑیوں کی کھڑکیوں پر دستک دینا، زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنا، روزگار کے بغیر گھومتے رہنا اور تاثر دینا کہ گزارا بھیک پر ہے، یہ سب منظم بھیک ہے۔ بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی زخم، چوٹ، بیماری، معذوری یا نقص کو دکھا کر بھیک حاصل کرنا بھی منظم بھیک ہے، منظم بھیک مانگنے، اس کے لیے بھرتی کرنے، پناہ دینے یا منتقلی پر7 سال تک قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔

مزید پڑھیں:  ہری پور، حطار روڈ پر ٹریفک حادثہ، تین بچوں سمیت 5 افراد زخمی