ویب ڈیسک: واشنگٹن فضائی حادثہ کے دوران طیارے و ہیلی کاپٹر کے تمام افراد ہلاک ہو گئے، واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب پیش آنے والے اس حادثہ میں ہوائی جہاز اور فوجی ہیلی کاپٹر میں سوار تمام کے تمام 67 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی ائیرلائن کی پرواز کینساس کے شہر وکیٹا سے واشنگٹن پہنچی تھی، جہاں طیارے کو دریائے پوٹومیک کے اوپر رن وے کے قریب حادثہ پیش آیا۔ اس موقع پر طیارے میں عملے سمیت کل 64 افراد سوار تھے جبکہ فوججی ہیلی کاپٹر بلیک ہاک میں 3 فوجی اہلکار سوار تھے، جن کوملا کو مجموعی طور پر 67 مسافر بنتے ہیں جو سب کے سب ہلاک ہو گئے۔
واشنگٹن فضائی حادثہ کے بعد طیارہ اور ہیلی کاپٹر دریا میں گر گئے تھے، جس کے بعد امدادی کارروائیوں کے دوران دریا سے بیشترلاشیں نکال لی گئیں۔ پینٹاگون نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اس حادثے کو نائن الیون کے بعد سے 23 برسوں میں بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن فضائی حادثے کا ذمہ دار سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹھہرا دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب میں بغیر ثبوت فراہم کیے دعویٰ کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ہر قسم کے لوگوں کی بھرتیاں اِس حادثے کی ذمہ دار ہو سکتی ہیں۔
امریکی صدر نے شدید تنقید کرتے ہوئے حادثے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ مسافر طیارہ اپنے روٹ پر تھا جبکہ سامنے سے آنے والے فوجی ہیلی کاپٹر کو طیارے کی جلتی روشنیاں کیوں نظر نہیں آئیں، وہ اس کے سامنے آنے کی بجائے مڑا کیوں نہیں، اس کی وجوہات کیا ہو سکتی ہیں۔ کنٹرول ٹاور نے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ سے طیارہ دکھائی دینے کے سوال کی بجائے، ہنگامی اقدامات کا کیوں نہیں کہا۔
