طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ

ضلع کرم کی شاہراہیں 4ماہ سے بند، طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

ویب ڈیسک: ضلع کرم کی شاہراہیں 4 ماہ سے بند ہونے کے باعث طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا، عوام کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلع کرم کی شاہراہیں پارا چنار ٹل مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ 4 ماہ سے زائد عرصے سے بند ہیں، اس طویل بندش سے شہریوں کو جہاں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہیں ہزاروں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔
ذرائع کے مطابق ضلع کرم میں امن و امان کی صورت حال تاحال معمول پر نہ آسکی، پارا چنار ٹل مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ 4 ماہ سے زائد عرصے سے بند ہے، جس سے پورا علاقہ محصور ہو کر رہ گیا ہے، شہری مقید ہو کر رہ گئے ہیں جبکہ ان کے مسائل ہیں کہ بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔
آمدورفت کے راستے بند ہونے کےباعث بیرون ملک تعلیمی اداروں میں داخلے اور روزگار حاصل کرنے والوں کے بھی مواقع ضائع ہونے لگے ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ تقریباً چار ہزار اوورسیز پاکستانی اور تقریباً 3 ہزار طلبہ و طالبات پاراچنار میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ امدادی سامان کے قافلے علاقے میں‌پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جس سے کسی حد تک ان کے مسائل ختم ہونے لگے ہیں.

مزید پڑھیں:  جسٹس عتیق شاہ پشاور ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس تعینات کر دیئے گئے