پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے نئے صدر جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور سے اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ان کا کہنا تھا کہ میرا علی امین گنڈا پور سے اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی نئی بات نہیں اور سب جانتے ہیں میرا بانی پی ٹی آئی سے سب سے زیادہ اختلاف رائے ہوتا ہے۔ تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم الگ ہیں یا پارٹی میں کوئی الگ گروپ ہے اور عمران خان کی قیادت تلے سب اکٹھے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں میں اس طح صراحت اور وضاحت سے کسی امر کا کھلا اعتراف کرنے کی روایت نہیں حالانکہ غلط فہمیوں اور چہ میگوئیوں کے خاتمے کا سب سے آسان طریقہ ہے اس موضوع پر لگی لپٹی رکھے بغیر اظہار خیال ہے سیاسی جماعتوں اور قائدین میں نکتہ نظر جدا گانہ اور دوسری رائے نہ رکھی جائے اور مخلصانہ اظہار رائے پر بھی قیادت ناک بھون چڑھائے اور قیادت کے اشارہ ابرو دیکھ کر بات کی جائے تو ایسی جماعت جمہوری کہلانے کے قابل ہی نہیں تحریک انصاف کی قیادت میں نکتہ نظر کا اختلاف معیوب نہیں پارٹی کی فعالیت اور اسے جمہوری رکھنے کے لئے ضروری ہے اس کو جن عناصر کی جانب سے چپقلش کے معنوں میں بیان کیا جائے وہ صورتحال کی درست تشریح نہیں سیاسی جماعتوں میں کارکنوں اور قیادت و اعلیٰ قیادت اور حکومتی عہدیداروں میں مخالفانہ آراء اور اس کا اظہار معیوب بات نہیں مستحسن ہے جس کا اعتراف اچھی روایت ے اس سے اصل صورتحال سے آگاہی اور حقیقت پسندانہ وصائب فیصلوں میں آسانی رہتی ہے اور اس کے اعتراف سے غلط فہمیوں کی نوبت نہیں آتی۔توقع کی جانی چاہئے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی قیادت صرف صاف گوئی ہی پر اکتفا نہیں کرے گی بلکہ جہاں جہاں اصلاحات کی ضرورت ہوگی وہاں بھی اسی طرح کے کردار کا مظاہرہ کرکے عوامی مسائل اور مشکلات کے حل میں صوبائی حکومت کی شانہ بشانہ ہو گی۔
