فرزیں سے بھی پوشیدہ ہے شاطر کا ارادہ

اخباری اطلاعات کے مطابق امریکی ارب پتی سرمایہ کاروں کے وفد کے سربراہ جینٹری بیچ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے۔پاکستان کے لوگ بہت ذہین اور محنتی ہیں۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تاریخی ہیں۔ جینٹری بیچ نے کہا کہ دنیا میں امن اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو چکاہے، امریکہ میں پاکستان کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوششیں کی گئی ، ماضی میں امریکی عوام کو پاکستان کی حقیقی تصویر نہیں دکھائی گئی۔ بائیڈن کے دور میں امریکہ کا افغانستان سے انخلا کا طریقہ بہت غلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتصادی سفارت کاری پر یقین رکھتے ہیں، امریکی سرمایہ کاروں کا وفد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان آیا ہے ، امریکہ پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، امریکی سرمایہ کار مصنوعی ذہانت، رئیل اسٹیٹ اور معدنیات، میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں۔جینٹری بیچ نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ قیادت نئی امریکی قیادت کے ساتھ مکمل ہم آہنگ ہے۔درین اثناء پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی جدید ہتھیاروں کی موجودگی پاکستان اور اس کے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے گہری تشویش کا باعث ہے۔ امریکہ کی جانب سے افغانستان میں چھوڑے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ان جدید ہتھیاروں کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں دہشت گرد حملے کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اس حوالے سے بارہا کابل میں عبوری حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ ہتھیار غلط ہاتھوں میں نہ جائیں۔ایک ایسے م وقع پر جب ایک جانب امریکی امداد نئی انتظامیہ نے بند کر دی ہے وہاں دوسری جانب امریکہ میں نئی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی امریکی سرمایہ کاروں کے وفد کا ترجیحی دورہ پاکستان اور مختلف اہم شعبوںمیں بھاری سرمایہ کاری کا عندیہ حسن اتفاق ہی ہو سکتا ہے ورنہ بعض سیاسی حالات کے باعث کچھ عناصر یہ تاثر دے رہے تھے کہ حکومت کو امریکی دبائو کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے بہرحال ملکوں کے تعلقات پرسطحی مسائل اور دلچسپیاں اثر انداز نہیںہوتیں بہرحال اس اس جملہ معترضہ سے قطع نظر ایک جانب جہاں امریکی سرمایہ کاری کا خوش آئند عندیہ ملا ہے وہاں دوسری جانب افغانستان میں موجود امریکی اسلحہ اور اب امریکہ کو اس اسلحہ کی موجودگی اور اس کا بعض عناصر کی جانب سے پاکستان کے خلاف استعمال پاکستان کے لئے درد سر تو تھا ہی اب امریکہ کو بھی اپنی اس غلطی کا احساس ہو گیا ہے کہ انخلاء کے وقت ان کی اختیار کردہ پالیسی درست نہیں تھی اس ساری صورتحال میں ایک بات کا خدشہ بہرحال ہے کہ اس کشمکس میں کہیں پاکستان دوبارہ مشکلات میں نہ گھر جائے اور ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے جو ماحول ہونا چاہئے وہ متاثر نہ ہو۔

مزید پڑھیں:  گھر کی لڑائی کو باہر مت لے جائیں