ویب ڈیسک: امن معاہدے کے باوجود ضلع کرم میں فائرنگ کے باعث اسسٹنٹ کمشنر سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طبی امداد کیلئے بوشہرہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ زخمیوں میں دو مقامی رہائشی اور تین پولیس سپاہی بھی شامل ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اپر کرم کے دو قبائل میں جنگ بندی کے لیے آنے والے سرکاری قافلے پر فائرنگ کے باعظ اسسٹنٹ کمشنر کرم زخمی ہوگئے۔ اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اپر کرم میں ضلعی انتظامیہ نے جنگ بندی کروا دی تھی، لیکن دوسرے فریق سے بات چیت کے لیے جانے والے قافلے پر فائرنگ کی گئی۔
امن معاہدے کے باوجود ضلع کرم میں فائرنگ سے سرکاری قافلے کی قیادت کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان زخمی ہوگئے، جنہیں بوشہرہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ غلجو کلے کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر امن و امان قائم کرنے کے لیے بوشہرہ جا رہے تھے جس دوران ان پر فتح کلے کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔
ضلعی انتظامیہ کرم کا کہنا ہے کہ علاقے میں سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب کوپاٹ میں کمشنر آفس میں علاقے میں امن و آمان کے حوالے سے جرگہ جاری ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ضلع کرم میں پھنسے 66 افراد کا کامیابی کے ساتھ انخلا کر دیا گیا ہے۔ تری منگل میں مشران کی سفارش پر 66 افراد بشمول خواتین و بچے محفوظ مقام پر منتقل کر دیے گئے۔ یاد رہے ضلع کرم : زخمی اسسٹنٹ کمشنر کو ہیلی کاپٹر کے زریعے پشاور منتقل کرنے کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔
یاد رہے امن معاہدے کے باوجود ضلع کرم میں فائرنگ کے باعث اسسٹنٹ کمشنر سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طبی امداد کیلئے بوشہرہ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ زخمیوں میں دو مقامی رہائشی اور تین پولیس سپاہی بھی شامل ہیں ۔
