پیکا ایکٹ کیخلاف خیبر اور مانسہرہ

پیکا ایکٹ کیخلاف خیبر اور مانسہرہ پریس کلبز کے صحافیوں کا احتجاج

ویب ڈیسک: پیکا ایکٹ کیخلاف خیبر اور مانسہرہ پریس کلبز کے صحافیوں کا احتجاج، صحافیوں نے پیکا ایکٹ کو ظالمانہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔
ذرائع کےمطابق ضلع خیبر میں جمرود پریس کلب کے سامنے صحافیوں نے پیکا ایکٹ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اس موقع پر صحافیوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ ایک ظالمانہ ایکٹ ہے، اس کو مسترد کرتے ہیں، پیکا ایکٹ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آزادی صحافت پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کرینگے، پیکا جیسے ظالمانہ ایکٹ سے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب ضلع مانسہرہ میں بھی پیکا قانون کیخاف صحافیوں نے احتجاج کیا۔ پی ایف یوجے کی کال پر پیکا قانون کے نفاذ کیخلاف مانسہرہ پریس کلب کے صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، صحافیوں نے پریس کلب کی عمارت پر سیاہ پرچم لہر دیے، اور بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر حکومت کے خلاف شیدید نعرہ بازی کی ۔
شہزاد جہانگیری صدر پریس کلب مانسہرہ نے کہا کہ پیکا قانون کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہیں، حکومت کالے قانون کو پاس کر کے صحافیوں کی زبان بند نہیں کر سکتی، صحافیوں کو حق اور سچ کی آواز بلند کرنے اور سچ کو سامنے لانے سے نہیں روکا جا سکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت بنیادی انسانی حقوق اور آزادئ اظہار رائے کے حق کو سلب کرنا چاہتی ہے، صحافی اپنے قلم کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دینگے، اس کالے قانون کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
صدر پریس کلب کے مطابق اگر حکومت نے اس بل کو جلد سے جلد واپس نہ لیا تو پی ایف یو کی کال پر اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ یاد رہے پیکا ایکٹ کیخلاف خیبر اور مانسہرہ پریس کلبز کے صحافیوں کا احتجاج، صحافیوں نے پیکا ایکٹ کو ظالمانہ قرار دے کر مسترد کر دیا۔

مزید پڑھیں:  ٹیکس محصولات میں گزشتہ سال کی نسبت46فیصد اضافہ ہوا ،مزمل اسلم