ویب ڈیسک: سپیکر قومی اسمبلی کا دونوں مذاکراتی کمیٹیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ابھی تک مذاکراتی کمیٹیوں کوباقاعدہ ڈی نوٹیفائی نہیں کیا۔ پی ٹی آئی نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہ ہونے پر حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کر دیا تھا، اس کے بعد حکومتی کمیٹی نے بھی کمیٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
تفصیلات کےمطابق سپیکر قومی اسمبلی اور رہنما مسلم لیگ نون سردار ایاز صادق نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے لیے بنائی گئی کمیٹیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کی طرف سے مذاکراتی کمیٹیاں تحلیل کئے جانے کا باقاعدہ اعلان ہو چکا ہے، تاہم قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ابھی تک کمیٹیوں کو باقاعدہ ڈی نوٹیفائی نہیں کیا ہے۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے مذاکراتی کمیٹی کو برقرار رکھنے کا حکم ہے۔ یاد رہے حکومت اور پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں، تاہم 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کا اعلان نہ ہونے پر پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
حکومتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بنائے گی جبکہ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے بھی اس حوالے سے کہا ہے کہ اگر تحریک انصاف والے ہمیں قائل کر لیتے ہیں تو ان کی بات بھی مانی جا سکتی ہے۔
یاد رہے سپیکر قومی اسمبلی کا دونوں مذاکراتی کمیٹیاں برقرار رکھنے کا فیصلہ، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ابھی تک مذاکراتی کمیٹیوں کوباقاعدہ ڈی نوٹیفائی نہیں کیا۔
