ویب ڈیسک: حکومتی نمائندگان کا پیکا قانون سازی پر جلد بازی کا اعتراف، نمائنگان نے کہا ہے کہ متنازع شق پر بات کرنے کو تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی نمائندوں نے پیکا قانون سازی پر جلد بازی کا اعتراف کرتےہوئے بات چیت پر رضا مندی ظاہر کر دی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ وہ مانتے ہیں کہ پیکا قانون سازی میں حکومت نے جلد بازی کی اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہیں کی، لیکن پیکا کا معاملہ ایسی بات نہیں جس کی اصلاح نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر صحافیوں کی رائے لینی چاہیے تھی، یہ قانون مشاورت سے اچھا بن سکتا تھا لیکن متنازع بنا دیا گیا۔
دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ قوانین میں بہتری کی ہمیشہ گنجائش موجود رہتی ہے، ابھی پیکا ایکٹ کے رولز بننے ہیں، اس میں مشاورت اور بات چیت کی بہت گنجائش موجود ہے۔حکومتی نمائندگان کا پیکا قانون سازی پر جلد بازی کا اعتراف، نمائنگان نے کہا ہے کہ متنازع شق پر بات کرنے کو تیار ہیں۔
پیکا ایکٹ کے حوالے سے ملک بھر کے صحافی بھی سراپا احتجاج ہیں، انہوں نے حکومت سے پیکا ایکٹ واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا ہے.
