ویب ڈیسک: پشاور میں ہونے والے ضلع کرم میں امن معاہدے کے حوالے سے جرگہ اختتام پذیر ہو گیا، اس دوران جہاں کرم امن معاہدہ قائم رکھنے کیلئے فریقین کوششیں تیز کرنے پر متفق ہوئے وہیں فرقہ واریت کے خاتمے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے تبایا ہے کہ جرگہ میں دونوں فریقین نے نفرتوں کے خاتمے کے حوالے سے بات چیت کی، یہ مصالحتی جرگہ نہیں بلکہ ایک دوسرے کو فریقین کی جانب سے باقاعدہ دعوت دی گئی تھی۔ اس سلسلے میں جرگہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ روز اہل تشیع کی جانب سے ظہرانہ دیا گیا، آج اہل سنت مشران نے دوپہر کے کھانے کی دعوت کی، اس دوران کرم میں فرقہ وارانہ فسادات کے خاتمے پر کھل کر بات کی گئی۔
پشاور میں ہونے والی آج کی بیٹھک میں دونوں فریقین نے ضلع کرم امن معاہدہ قائم رکھنے کیلئے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔ یاد رہے ضلع کرم میں قیام امن کیلئے فریقین کا دوسرا جرگہ آج پشاور میںہوا ، جرگے میں دونوں فریقین نے شرکت کی، اس سے قبل جرگہ اسلام آباد میں ہوا تھا۔
جرگے کا اہم مقصد علاقے مِں قیام امن پر تفصیلی بات چیت اور عمائدین کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش ہے۔
اس سے قبل کرم میں قیام امن کیلئے فریقین کے مابین اسلام آباد میں اہم بیٹھک ہوئی تھی، جس میں سوشل میڈیا اور امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ اس دوران ممبر ضلع کرم سید رضا حسین کا کہنا تھا کہ جرگہ میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام سمیت قیام امن کے لئے ضروری اقدامات پر بات چیت ہوئی۔
ممبر سجاد سید میاں کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے عمائدین کو قریب لانے کی کوشش کی ہے، فریقین کے درمیان اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی ہے۔ جرگہ ممبر ولی سید میاں نے کہا کہ جرگے میں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
