ویب ڈیسک: توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے استغاثہ کے 2گواہوں پر جرح مکمل کرلی۔
سپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی اس موقع پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل قوسین فیصل مفتی نے استغاثہ کے گواہ محمد فہیم اور عمر صدیق کے بیان پر جرح مکمل کرلی، مقدمے میں مجموعی طور پر 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ جبکہ 7 پر جرح مکمل ہو گئی۔
آئندہ سماعت پر بانی ہی ٹی آئی کے وکیل 8 ویں گواہ پر جرح کریں گے، جس کے بعد توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی فیملی، بیرسٹر گوہر اور فیصل چوہدری بھی عدالت موجود تھے۔
واضح رہے کہ 28 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کا کیس فوری دوسرے بینچ میں بھیجنے کی استدعا ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کو مزید معاونت کی ہدایت کردی تھی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے ہیں، اعتراض کی صورت میں جج کو خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ بینچ سے الگ ہو یا نہ ہو۔
اس سے قبل 23 جنوری کو ہونے والی سماعت میں عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت پر جواب طلب کیا تھا۔
قبل ازیں16 جنوری کو ہائی کورٹ میں عمران خان اور بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے ساتھ کی تھی
اس سے قبل 13 جنوری کو توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی نے بریت کی درخواستیں خارج کرنے کے اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل کے فیصلے کو چیلنج کر دیا تھا۔
دائر درخواست میں مقف اپنایا گیا تھا کہ ٹرائل کورٹ کی جانب سے بریت کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔14 نومبر کو اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی بریت کی درخواستیں خارج کردی تھیں۔
