ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے محکمہ تعلیم کے حکام کو سرکاری سکولوں میں ہنگامی بنیادوں پرفرنیچر فراہمی کی ہدایت کی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری ایجوکیشن ، ڈائریکٹر ایجوکیشن، ڈائریکٹر جنرل ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی شریک ہوئے ۔
اجلاس کو خیبر پختونخوا ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے مینڈیٹ، کارکردگی اور چیلنجز بارے بریفنگ دی گئی ۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے محکمہ تعلیم کے حکام کو سرکاری سکولوں میں ہنگامی بنیادوں پر فرنیچر فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن جن سکولوں میں فرنیچر کی کمی ہے ڈیٹا اکٹھا کر کے فوری فرنیچر فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ سرکاری سکول میں کوئی بچہ بغیر کرسی اور میز کے تعلیم حاصل نہ کرے، سرکاری سکولوں میں دیگر ناپید سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اقدامات کئے جائیں ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جن سکولوں کی بائونڈری وال اور واش رومز نہیں فوری تعمیر کیا جائے، بائونڈری وال اور واش رومز کی تعمیر میں گرلز سکولوں کو پہلی ترجیح دی جائے، حکومت درکار تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں کے سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سکولوں اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لیے انعامات کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جائے جبکہ ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ اور سکولوں کے لیے سزا کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی ،ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کی رپورٹ پر من و عن کارروائیاں عمل میں لائی جائیں ،طلبہ کو معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنانا حکومت کی ترجیحی فہرست میں شامل ہے، حکومت اس مقصد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے گی، وزیر اعلی وزیر اعلی کی ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا صوبائی جائزہ اجلاس ماہانہ بنیاد کر منعقد کئے جائیں ۔
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی میں کوالٹی ونگ قائم کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو باضابطہ کیس تیار کر کے منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔
وزیراعلیٰ نے محکمہ خزانہ کو ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے گیجٹس کی فراہمی کے لیے درکار فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے جملہ امور کو بھی ڈیجیٹائز کیا جائے ۔
حکام کی جانب سے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبہ بھر کے تمام سرکاری سکولوں کا مہینے میں کم از کم ایک بار دورہ کیا جاتا ہے، مجموعی طور پر 34724سرکاری سکول ہیں جن میں 28372بندوبستی اضلاع جبکہ 6397ضم اضلاع میں ہیں،2174گرلز کمیونٹی سکولز جبکہ 1074 ڈبل شفٹ سکولوں کی بھی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔
حکام نے بتایا کہ مانیٹرنگ اتھارٹی کے تحت ماہانہ مانیٹرنگ کے علاہ سرکاری سکولوں کا سالانہ سینسس بھی کیا جاتا ہے، سکولوں کی مانیٹرنگ کا ڈیٹا کلیکشن اینڈ رائیڈ ایپ کے ذریعے کیا جاتا ہے اور اسی وقت اپلوڈ کر دیا جاتا ہے جبکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو یہ ڈیٹا رپورٹس اور گرافِکس کی شکل میں آن لائن دستیاب ہوتا ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ بندوبستی اضلاع میں اساتذہ کی غیر حاضری کی شرح 23 فیصد سے کم ہوکر 14 فیصد جبکہ ضم اضلاع میں غیر حاضری کی شرح 27 فیصد سے کم ہوکر 23 فیصد ہو گئی ہے ۔
وزیراعلیٰ نے سکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری کی شرح کم کر کے صفر پر لانے کی ہدایت کردی ۔
