ویب ڈیسک: آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی قیادت کے عاقبت نا اندیش اور اشتعال انگیز کھوکھلے بیانات بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہیں، کسی بھی مہم جوئی کا بھر پور جواب دیں گے ۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 267ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں فورم نے بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات کا بھی سخت نوٹس لے لیا ۔
آئی ایس پی آر نے بتایاکہ کور کمانڈرز کانفرنس کانفرنس نے بھارتی فوجی قیادت کے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ اور علاقائی استحکام کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے علاقائی اور داخلی سلامتی کے منظر نامے پر روشنی ڈالی،شرکاء کانفرنس نے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری کے ساتھ موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھاکہ پاکستان آرمی ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے اور بھارتی فوج کے یہ کھوکھلے بیانات ان کی بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہیں،پاکستان مکمل طاقت کے ساتھ کسی بھی مہم جوئی کا جواب دے گا۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھاکہ عسکری قیادت قابلِ فخر عوام کی بھرپور حمایت سے اپنی آئینی ذمہ داریاں پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے، بھارتی فوج کے اس قسم کے بیانات اپنے عوام اور عالمی برادری کی توجہ اندرونی خلفشار سے توجہ اور اس کی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت قوم کو درپیش کثیرالجہتی چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں خطے کے امن اور استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔
شرکا کانفرنس نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایاکہ فورم نے فتنہ خوارج کے دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال پرتشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ عبوری افغان حکومت فتنہ خوارج کی موجودگی سے انکار کے بجائے اس کے خلاف ٹھوس اور عملی اقدامات کرے۔
کورکمانڈرز کانفرنس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیاکہ افغانستان اور فتنہ خوارج کے ضمن میں جاری شدہ تمام ضروری اقدامات اور حکمت عملی کو جاری رکھا جائے گا، پاکستان اور اس کے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے تمام ضروری اقدامات جاری رکھے جائیں گے۔
فورم نے بلوچستان میں عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی کے اقدامات تیز کرنے کی ضرورت پرزور دیا جبکہ آرمی چیف نے تربیت، بہتر فوجی تعاون، روایتی اور انسداد دہشت گردی میں مشترکہ مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔
کانفرنس کے شرکا نے مادر وطن کے امن و استحکام کے لیے شہدائے افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں کی لازوال قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
