ویب ڈیسک: وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا کے دو بچوں کے علاج کا وعدہ کیا تھا، ان میں ایک بچہ جان کی بازی ہار گیا جبکہ دوسرا وینٹی لینٹر پر ہے، اس دوران بچوں کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا حسنین کے علاج کا وعدہ پورا کریں۔
تفصیلات کے مطابق پھپڑوں کے عارضے میں مبتلا مصنوعی سانسوں پر زندگی گزارنے والا ضلع کرم ایجنسی کا دس سالہ حسین وزیر اعلی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کو اپنا کیا ہوا وعدہ یاد دلانے کیلئے نیشنل پریس کلب اسلام آباد پہنچ گیا۔
حسنین اور معاذ کے لواحقین نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاذ جانی تو کوچ کر گئے لیکن حسنین آج بھی مصنوعی سانسوں پر علاج کے منتظر ہیں، خیبرپختونخوا کے ان دو بچوں کے علاج کا وعدہ وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان دو بچوں میں سے معاذ جانی نامی ایک بچہ تو انتقال کر گیا جبکہ حسنین نامی دوسرا بچہ مصنوعی سانسوں پر ہے، جس کے علاج کیلئے بھارتی ویزہ بھی لگ چکا ہے، روانگی کیلئے کاغذات مکمل ہیں ، بس وزیراعلی کا وعدہ وفا کرنے کا انتظار ہے۔ حسنین کے لواحقین نے وزیر اعلی کے اعلان اور ان کے وعدے کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کر دیا۔
معاذ جانی اور حسنین سے سات ماہ قبل وزیر اعلی نے ملاقات کی تھی اور ان بچوں کی علاج معالجہ پر آنے والے اخرجات برداشت کرنے کا اعلان کیا تھا اب ڈھائی مہینے سے زائد کا عرصہ گزر چکا کہ حسنین کو انڈیا کا میڈیکل ویزہ جاری ہوا ہے، لیکن وزیراعلیٰ پختونخوا اپنا وعدہ پورا نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کہ اس بچے کی جان ضائع ہو جائے، اس کی زندگی بچانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیُں۔
