ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آتے ہی پہلے امداد روکی گئی، پھر غزہ کے حوالے سے بیان داغ کر ہلچل مچائی گئی، اور اب ایران پر پابندیاں لگا کر ایک نیا محاذ کھول دیا ہے، تاہم امریکہ کی زمید پابندیاں ایران نے مسترد کر دیں۔

امریکہ کی مزید پابندیاں ایران نے مسترد کر دیں

ویب ڈیسک: ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آتے ہی پہلے امداد روکی گئی، پھر غزہ کے حوالے سے بیان داغ کر ہلچل مچائی گئی، اور اب ایران پر پابندیاں لگا کر ایک نیا محاذ کھول دیا ہے، تاہم امریکہ کی مزید پابندیاں ایران نے مسترد کر دیں۔ ذرائع کے مطابق امریکی صدر کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد ایران کے خلاف یہ پہلی پابندیاں ہیں جس میں امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کے تیل کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے۔
اس حوالے سے عرب میڈیا میں کہا جا رہا ہے کہ ایران میں پہلے سے پابندیوں کا شکار کمپنیوں سے منسلک افراد، جہازوں اور فرموں پر مزید پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں امریکی وزیر خزانہ نے الزام لگایا ہے کہ ایران تیل کی آمدنی کو جوہری پروگرام، بیلسٹک میزائل اور ڈرونز پر لگا رہا ہے۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ایران اپنی تیل کی آمدنی کو دہشتگرد گروپوں کی مدد کے لیے بھی استعمال کررہا ہے لہٰذا غیرقانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کرنا ہونگے۔ دوسری طرف امریکہ کی مزید پابندیاں ایران نے مسترد کر دیں، اور اس حوالے سے بتایا گیا کہ ایران نے امریکی پابندیوں کو بحری قزاقی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ یاد رہے اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔
یاد رہے ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آتے ہی پہلے امداد روکی گئی، پھر غزہ کے حوالے سے بیان داغ کر ہلچل مچائی گئی، اور اب ایران پر پابندیاں لگا کر ایک نیا محاذ کھول دیا ہے، تاہم امریکہ کی مزید پابندیاں ایران نے مسترد کر دیں ۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں آپریشن کلین اپ، دہشتگردوں کے ٹھکانے تباہ