ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے سکیورٹی اداروں کو پاک افغان روٹ پر کاروبار کرنے والے ٹرانسپورٹرز کو غیر ضروری ہراساں کرنے سے روک دیاگیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں پاکستان افغانستان کے درمیان کاروبار کرنے والے ٹرانسپورٹرز کی درخواست پر سماعت کی،۔
وکیل درخواست گزار امین الرحمن یوسفزئی نے عدالت کو بتایا کہ پاک افغان ٹرانسپورٹرز کو مختلف چیک پوسٹوں پر غیر ضروری ہراساں کیا جا رہا ہے۔
طورخم سے لیکر کراچی تک ٹرانسپورٹرز سے مختلف جگہوں پر چیکنگ کے بہانے لاکھوں روپے لیے جاتے ہیں، نیشنل ہائی وے پر جو قانونی چیک پوسٹ ہے ٹرانسپورٹرز کی اس پر چیکنگ کی جائے۔
عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کراچی سے طورخم تک نیشنل ہائی وے پر قائم چیک پوسٹوں پر ٹرانسپورٹرز کی گاڑیوں کی چیکنگ کی جائے۔
عدالتی حکم نامہ کے مطابق کراچی سے طورخم تک نیشنل ہائی وے پر جو چیک پوسٹیں قائم ہیں، ان پر ٹرانسپورٹرز کی گاڑیوں کی چیکنگ کی جائے۔
پشاور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ نیشنل ہائی وے پر قائم چیک پوسٹوں کے علاوہ ٹرانسپورٹرز کو تنگ نہ کیا جائے، انہیں غیر ضروری طور پر چیک پوسٹوں پر ہراساں نہ کیا جائے، عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
