ویب ڈیسک: صوابی جلسے میں کارکنان کی تعداد کم رہنے کی وجوہات سامنے آ گئیں، ان مسائل میں جہاں دھڑے بندی کارفرما رہی وہیں فنڈز نہ ملنا بھی ایک اہم مسئلہ رہا، اور یہی وجوہات ہیں کہ صوابی جلسے میں کارکنان کی تعداد کم رہی۔
ذرائع کے مطابق صوابی جلسے میں 5 سے 6 ہزار کارکنوں نے شرکت کی اور پنڈال کا پیچھلا حصہ خالی رہا، اس حوالے سے کوششیں کی جاتی رہی ہیں کہ تعداد بڑھائی جا سکے لیکن کامیابی نہ مل سکی اور صوابی جلسے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور، مردان اور مالاکنڈ سے ورکرز نے کم تعداد میں شرکت کی، چند وزراء اوراراکین صوبائی اسمبلی کے پاس ورکرزکو جلسہ گاہ تک لانے کے فنڈز نہیں تھے، اور انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کارکنوں کو لانے کیلئے فنڈز مانگے تھے۔ ماضی میں اس سلسلے میں فنڈز فراہم کئے جانے کا بھی کہا گیا ہے۔
یاد رہے عام انتخابات کا ایک سال مکمل ہونے پر یومِ سیاہ مناتے ہوئے گزشتہ روز ضلع صوابی کے انٹرچینج کے قریب پاکستان تحریک انصاف نے جلسے کا پنڈال سجایا، اس دوران بتایا گیا کہ کارکنان کی تعداد کافی کم رہی جس پر چہ میگوئِیاں ہونے لگی ہیں۔
