اسرائیل دوبارہ حماس سے لڑنے

جنگ بندی معاہدہ تناوکاشکار، اسرائیل دوبارہ حماس سے لڑنے کو تیار

ویب ڈیسک: اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے باوجود جنگی جنون میں مبتلا ہے اور کسی بھی موقع پر آگ اور خون کے کھیل سے باز نہیں آ رہا، جبکہ معاہدے کے باوجود اسرائیکل دوبارہ حماس سے لڑنے کو تیار ہو گیا ہے، اس صورتحال میں جنگ بندی معاہدہ تناو کا شکار ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
غزہ میں سیز فائر معاہدے کو یقینی بنانے کیلئے ثالث قوتوں کی جانب سے اسرائیل پر دباؤ بڑھنے لگا ہے تاہم اس تمام تر تناو اور مشکل صورتحال کے باوجود اسرائیل دوبارہ حماس سے لڑنے کو تیار ہو گیا۔ذرائع کے مطابق جنگ بندی مذاکرات کے نئے دور کیلئے حماس کا وفد مصر میں موجود ہے، تاہم اس موقع پر امریکا اوراسرائیل کے سامنے جھکنے سے حماس نے یکسر انکار کر دیا، جس سے جنگ بندی معاہدہ تناو کا شکار ہوگیا۔
اردن وزیر خارجہ ایمن صفادی نے کہا ہے کہ اردن غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی نہیں ہونے دے گا، اردن ٹرمپ کی ہٹ دھرم تجویز کے خلاف ہے، اور چاہتا ہے کہ غزہ کی دوبارہ آباد کاری فلسطینیوں کو نکالے بغیر ہو۔ دوسری جانب حماس کے امریکہ اور اسرائیل کے آگے نہ جھکنے پر غزہ میں امن کی خاطر کیا جانے والا جنگ بندی معاہدے تناو کا شکار ہو گیا، جبکہ اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جنگ دوبارہ شروع کرنے کی دھمکی دیدی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج دوبارہ شدید لڑائی کرے گی، جو حماس کو مکمل شکست دینے تک جاری رہے گی، دوبارہ جنگ کیلئے اسرائیل نے ریزرو فوجیوں کو بھی طلب کر لیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان دوبارہ جنگ چھڑ سکتی ہے، اسرائیل کی جانب سے دوبارہ جنگ شروع کرنے کی اھمکیاں پہلے بھی دی جاتی رہی ہیں، نیتن یاہو کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد غزہ پر حملے کو ضروری خیال کیا جارہا ہے، شاید یہ ان کی کسی پلاننگ کا حصہ ہو لیکن صیہونیوں کے تیور دوبارہ جنگ شروع کرنے کے معلوم ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست خارج