ویب ڈیسک: پاکستان اور ترکیہ کے مابین 24 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے۔ اس حوالے سے ایک تقریب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، دونوں ممالک کے وزرائے تجارت اور متعلقہ افسران سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
تقریب میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 24 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے، دستخط وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر ایردوان نے کئے جس کے بعد دستاویزات کا تبادلہ بھی کیا گیا، اس کے بعد پاکستانی اور ترک وزراء نے معاہدے اور ایم او یوز کی دستاویزات کے تبادلے کئے۔
پاک ترک معاہدوں میں سٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، سماجی و ثقافتی بنیادوں پر ملٹری اور سول پرسنل کے تبادلے، ایئرفورس الیکٹرانک وارفیئر اور ملٹری ہیلتھ کے شعبے میں تربیت و تعاون کے معاہدے شامل ہیں، اس کے علاوہ، ہائیڈروکاربنز، کان کنی، توانائی کے شعبے میں تعاون، تجارتی سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی ڈیجیٹائزیشن، زرعی بیجوں، پانی کے شعبے اور صنعتی پراپرٹی کے حوالے سے بھی ایم او یو سائن کئے گئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترک صدر طیب رجب اردوان کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، امید ہے کہ آپ کا دورہ پاکستان بہت مفید ثابت ہوگا، پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہیں، دونوں قوموں کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آپ کا دوسرا گھر ہے، پاکستان اورترکیہ کے درمیان غیرمعمولی تعلقات ہیں، ترکیہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، ترک صدر نے مشکل گھڑی میں پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ اور تعاون سے پاکستانی عوام کے دل جیت لئے، سیلاب کے دوران صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان کی فراخدلی سے امداد کی۔
