برق گرتی ہے تو بیچارے مسلمانوں پر کے مصداق بلو چستان میں اکثر خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے کان کنوں کو اور دوسرے شہروں سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔اس مرتبہ بھی ہرنائی بلوچستان میں کان کنوں کی جس گاڑی کو بم دھماکے سے تباہ کیا گیا ہے اس میں جاں بحق ہونیوالے گیارہ کان کنوں کا تعلق خیبر پختونخوا کے اضلاع شانگلہ ،سوات اور دیر سے ہے یہ پہلا موقع نہیں کہ ان علاقوں کے کان کنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اس سے پہلے بھی کوئلے کے کانوں میں کام کرنیوالوں سمیت دیگر افراد بھی مختلف حادثات کا شکار بنتے چلے آئے ہیںتازہ واقعہ اس حوالے سے زیادہ اندوہناک ہے کہ ان کان کنوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور اپنے خاندانوں کے کفیل موت کی وادی میں بے قصور اتار دئیے گئے۔ اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ بلوچستان میں اکثر افراد کو نسلی اور لسانی بنیادوں پر نشانہ بنایا جاتا ہے حالانکہ یہ افراد صوبے کی معیشت میں اپنا حصہ ڈال رہے ہوتے ہیں۔بدقسمتی سے عرصہ دراز سے بلوچستان میں اس طرح کے افراد دہشتگردوں کا نرم ہدف بنتے آئے ہیں جو اپنا تحفظ خود نہیں کر سکتے اور ریاست و حکومت بھی ان افراد کے تحفظ کی ذمہ داری پر پورا اترنے میں تساہل کا شکار ٹھہرتی ہے یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ بلوچستان میں جب بھی موقع ملتا رہا ہے لسانی علاقائی اور دیگر بنیادوں پر معصوم افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے چھوٹے موٹے سرکاری اہلکار بھی دہشتگردوں کا ہدف ہوتے ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے جب بھی کوئی کاروائی ہوتی ہے تو اس کا انتقام کمزور افراد ہی سے لینے کی روایت قائم ہو گئی ہے جس کا کوئی جواز نہیں دہشتگردوں کی ان کارروائیوں کا مقصد صوبے میں عدم استحکام اور سی پیک کی صورت میں ترقی کی جو منزل قریب ا رہی ہے اس کو دور کرنا ہے یہ ایک بین الاقوامی سازش ہے سی پیک کو ناکام بنانا بھارت کا خاص طور پر ایجنڈا ہے اس مقصد کیلئے ان کے ایک بڑے ایجنٹ کی گرفتاری سے سارا معاملہ پہلے ہی طشت از بام ہوچکاہے بہرحال بلوچستان کی ترقی کیلئے اس طرح کے دہشتگردوں کو کچلنا اور ان کیخلاف ہر ممکن مؤثر کارروائی ضروری ہے اس ضمن میں سکیورٹی فورسز کی قربانیاں کسی سے پوشیدہ نہیں دہشتگردوں کی تازہ واردات کا مقصد سوائے اس کے اور کچھ نظر نہیں آتا کہ بلوچستان میں کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں کام رک جائے اور اور عدم تحفظ کی ایسی فضاء پیدا ہو کہ دیگر صوبوں سے لوگوں کا کاروبار اور روزگار کیلئے بلوچستان آمد کا سلسلہ بند ہو جائے۔
