ویب ڈیسک: عوامی نیسنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعلی امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ پنجاب میں پختونوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، ہماری اولین ترجیح کل بھی امن تھا، آج بھی امن ہے، اور پختونوں کا سب سے بڑا مسئلہ بھی صوبے میں جاری بدامنی اور دہشتگردی ہی ہے.
پشاور میںتقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن اسمبلیوں میں بیٹھے لوگوں کی ترجیح نہیں لیکن ہم اپنا فرض ادا کرتے رہیںگے، ہم حکومتوں میں نہیں ہونگےلیکن ہماری اولین ترجیح کل بھی امن تھا، آج بھی امن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی سے تنگ آکر پشتون یہاں سے پنجاب محنت مزدوری کیلئے جانے پر مجبور ہوئے ہیں، لیکن پنجاب میں پختونوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے.
سابق وزیراعلی کا کہنا تھا کہ پختونوں کوپنجاب میں مزدوری کرنے بھی نہیں دیا جارہا ، تو اگر انہیںمزدوری نہیں کرنا دیا جا رہا تو ان کی بجلی اور تیل سے کارخانے کیوں چلائے جارہے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو نہیں کہتے کہ ہمیں کیوں نکالا ، ہمیں پتہ ہے کہ ہمیں کیوں نکالا ؟ ہمیں اس لئے نکالا تاکہ سی پیک جیسے منصوبے میں صوبے کو محروم رکھا جاسکے.
انہوں نے کہا کہ پختونخوا میں ان کو ایسی حکومت چاہیئے، جو پختونوں کا سودا کرے اور حقوق پر خاموش رہے.
