ویب ڈیسک: اشیائے خوردونوش لے جانے کیلئے ٹل سے 100سے زائد گاڑیوں پر مشتمل قافلے کی پاراچنار روانگی کا امکان ہے، اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 100سے زائد گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاراچنار کی جانب روانہ ہو سکتا ہے۔
سرکاری و تاجر ذرائع نے کہا ہے کہ ایک ہفتے بعد اپر کرم کیلئے سو سے زیادہ گاڑیوں پر مشتمل قافلہ جائیگا، قافلہ میں اشیائے خوردونوش سمیت پھل، سبزیاں، ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی گاڑیاں شامل ہیں۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ قافلے کے حوالے سے تاجر برادری کا کہنا ہے کہ شاہراہیں بند ہونے سے اب بھی مقامی افراد مسائل کا شکار ہیں، بازار پھر سے خالی ہو گیا ہے، پانچ لاکھ کی آبادی کیلئے اس قدر محدود سپلائی قطعی ناکافی ہے۔
ان کا کہنا ہےکہ سمگل شدہ پٹرول و ڈیزل 800 روپے میں فی لٹر فروخت ہو رہا ہے، انہوں نے یاد دلایا کہ ماہ رمضان کی آمد امد ہے مگر گیس سلینڈر تاحال نہیں پہنچے، نہ ہی پیٹرول کا مسئل حل ہو سکا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایندھن کی کمی کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردونوش کی بھی شدید کمی ہے، گیس بروقت نہ پہنچنے پر گھروں میں کھانا پکانے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر ٹل احسان علی شاہ نے کہا ہے کہ تحصیل ٹل سے کرم کیلئے کانوائی کی تیاریاں مکمل ہیں، قافلے میں 100 سے زائد گاڑیاں شامل ہیں، جبکہ دوسری طرف ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی کرم کے ضرورت مند عوام کو سفری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ڈی پی او ہنگو خالد خان نے بتایا ہے کہ پاراچنار کیلئے بھیجے جانے والے کانوائی کیلئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
یاد رہے اشیائے خوردونوش لے جانے کیلئے ٹل سے 100سے زائد گاڑیوں پر مشتمل قافلے کی پاراچنار روانگی کا امکان ہے، اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 100سے زائد گاڑیوں پر مشتمل قافلہ ٹل سے پاراچنار کی جانب روانہ ہو سکتا ہے۔
