ویب ڈیسک: سینیٹ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور ، اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا تاہم اسے یکسر نظر انداز کیا گیا.
تفصیلات کے مطابق سینیٹ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے، جس کے ساتھ ہی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں خاطرخواہ اضافہ ہو گیا۔ اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، جس پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے پر سیاست نہ کی جائے، اگر کسی رکن پارلیمنٹ کو اضافی تنخواہ نہیں چاہیے تو وہ اپنا نام لکھوا دے۔
اجلاس کے دوران سٹیٹ بینک ترمیمی بل کی عدم منظوری پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیراؤ کیا، حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے سٹیٹ بینک ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا، جس پر حکومت نے تکنیکی مشاورت کی تجویز دی، تاہم محسن عزیز نے بل واپس لینے سے انکار کر دیا۔ اس موقع پر قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے رائے شماری کا مطالبہ کیا، جس کے بعد اپوزیشن نے ”اوو۔۔۔ اوو“ کے نعرے لگانا شروع کر دیے اور شور شرابہ کیا۔
اس موقع پر ایوان میں بڑھتے ہوئے شور شرابے کے باعث ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اجلاس منگل کی صبح ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔
