ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ

وزیراعظم نے ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کا عندیہ دیدیا

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ادارہ جاتی اصلاحات پر سنجیدگی سے عمل درآمد یقینی بنا رہے ہیں ۔
اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں، بلکہ پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کے لیے پر عزم ہیں۔
اجلاس کے دوران کونسل ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تجاویز دیں، جس کا وزیر اعظم نے خیر مقدم کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کرنے پر مشاورت جاری ہے ،خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقامی صنعت کو اس قابل بنائیں گے کہ ہماری برآمدات بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔ صنعت، زراعت آئی ٹی کی ترقی، روزگار کی فراہمی اور برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام کیلیے بھی حکومت کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن سروسز کی بہتری اور دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی رسائی سے آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسی طرح ڈیجیٹل کرنسی کو ریگیولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج کی تعمیری گفتگو کو قابل عمل منصوبے میں تبدیل کرنا ہے۔
اس موقع پر شرکا نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔قیمتوں میں استحکام سے پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی معاشی ٹیم نے تمام اندازوں اور تجزیوں کو غلط ثابت کیا۔ پہلی مرتبہ ہے عالمی معاشی ادارے، کاروباری برادری اور سرمایہ کار حکومتی ایکشن پلان کے یک زبان ہو کر معترف ہیں۔
شرکا کا کہنا تھا کہ حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ادارہ جاتی اصلاحات پر سنجیدگی سے عمل درآمد یقینی بنا رہی ہے۔ کاروباری برادری اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے باقاعدگی سے مشاورت پر وزیرِ اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ملک کے تمام بڑے شعبوں میں ترقی حکومت کے ٹیکس نظام کی بہتری، ضابطوں میں آسانی و کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے اقدامات سے ممکن ہوئی۔

مزید پڑھیں:  زبردستی افغان مہاجرین نہیں نکالنے چاہئیں ،پاکستانی شہریت لیناچاہتےہیں تودینی چاہیے