ویب ڈیسک: ضلع جنوبی وزیرستان میں تنخواہیں نہ ملنے پر ڈاکٹرز نے وانا ہسپتال بند کر دیا، صوبائی حکومت کی عدم توجہی کے باعث ڈی ایچ کیو ہسپتال وانا تباہی کے دہانے کے قریب ہے۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلنے والا طبی مرکز جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال وانا صوبائی حکومت کی عدم توجہ کے باعث تباہی کی طرف گامزن، ہسپتال کے میڈیکل سٹاف کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور مرف نامی این جی او کے کروڑوں روپے کے فنڈز کی ریلیز میں تاخیر کے سبب ہسپتال عملہ نے مجبور ہو کر احتجاج شروع کر دیا ہے، جس سے ڈائلیسز سمیت عام مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر حماد محمود کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال وانا کل مکمل طور پر بند ہوگا، صرف ایمرجنسی سروس کھلی رہے گی، گزشتہ 8 ماہ سے ڈاکٹروں اور ہسپتال عملے کی تنخواہیں بند ہیں، جس کے باعث ہسپتال عملے نے احتجاج کی راہ اختیار کی ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ رمضان میں تنخواہوں کے بغیر کام جاری رکھنا مشکل ہے، نخواہیں ریلیز نہ ہونے کی صورت میں ایمرجنسی کے علاوہ تمام سروسز بند رہیں گی۔ اے این پی کے سینئر رہنما ملک انور وزیر کا کہنا ہے کہ ہسپتال سروسز معطل ہونے سے شہریوں اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے ضلع جنوبی وزیرستان میں تنخواہیں نہ ملنے پر ڈاکٹرز نے وانا ہسپتال بند کر دیا، صوبائی حکومت کی عدم توجہی کے باعث ڈی ایچ کیو ہسپتال وانا تباہی کے دہانے کے قریب ہے۔ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر حماد محمود کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال وانا کل مکمل طور پر بند ہوگا.
