آمد رمضان اور مہنگائی میں شدت

مشاہدے کی بات ہے کہ ہر سال رمضان المبارک سے قبل ہی منافع خور اور مہنگائی پر آمادہ تاجر اشیاء صرف کی قیمتیں مصنوعی طور پر بڑھا دیتے ہیں اور مہنگائی کی ایک لہر آ جاتی ہے اس سال بھی صورتحال مختلف نہیں اشیاء صرف بالخصوص اشیائے خوردنی اور میوہ جات و سبزیوں کی قیمتوں میں اچانک اضافے کی ایک تیز لہر آئی ہے حسب سابق چینی بھی مہنگی ہو گئی ہے اصولی طور پر انتظامیہ کو اس کا بروقت ادراک کر کے اقدامات اٹھانے کی ضرورت تھی لیکن بہرحال تساہل اور غفلت ہمارے سرکاری مشینری اور حکومت کی فطرت ثانیہ بن چکی ہے بعد از خرابی بسیار چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا کی جانب سے صوبے کے تمام کمشنرز سے ویڈیو لنک اجلاس کا انعقاد اگر رسمی کارروائی نہیں اور اس کے فیصلوں کو نتیجہ خیز بنایا گیا تو دیر آید درست آید کے مصداق یہ بھی غنیمت ہوگی اطلاعات کے مطابق اجلاس میں اچھی حکمرانی اور رمضان المبارک کے دوران عوامی فلاح و بہبود سے متعلق اقدامات کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں تمام اضلاع کے کمشنر زاور پرفارمنس مینجمنٹ اینڈ ریفارمز یونٹ کے افسران نے شرکت کی جس میں گڈ گورننس کے حوالے سے حاصل کردہ اہداف اور رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف اقدامات کی تیاریوں پر روشنی ڈالی گئی اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبر پختون خوا نے موثر اچھی حکمرانی اور رمضان المبارک کے دوران عوامی ریلیف کے اقدامات کی جامع اور ہمہ وقت مانیرٹنگ کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ اشیائے ضروریہ کی دستیابی ‘قیمتوں کے کنٹرول اور عوامی خدمات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں اجلاس میں صورتحال کا جائزہ پیش کرنے کے بعد چیف سیکرٹری کی جانب سے جن اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے اصل معاملہ ان ہدایات پر عمل درآمد اور عملی نفاذ کا ہے جس کیلئے ضروری ہوگا کہ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اپنے دفتر میں ایک مانیٹرنگ سیل قائم کر کے روزانہ کی بنیاد پر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز اور انتظامیہ کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ محکمہ خوراک اور قیمتیں کنٹرول کرنے والے دیگر متعلقہ محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیں اس کے بعد ہی عوام کو ریلیف کی فراہمی کا مشکل خواب پورا ہونے کی راہ ہموار ہونے کی امید کی جا سکے گی بصورت دیگر اجلاس لاحاصل اور توقع کی وابستگی عبث ہی ہو گی۔

مزید پڑھیں:  آثار قدیمہ کی دریافت