پشاور پولیس لائنز دھماکے میں گرفتار

پشاور پولیس لائنز دھماکے میں گرفتار مرکزی سہولتکار کی ضمانت درخواست خارج

ویب ڈیسک: پشاور پولیس لائنز دھماکے میں گرفتار مرکزی سہولتکار کی ضمانت درخواست خارج کر دی گئی، ملزم امتیاز عرف تورہ شپہ کی ضمانت درخواست پر پشاور ہائیکورٹ نے چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں ملزم امتیاز کی ضمانت درخواست خارج کرتے ہوئے اسے جیل میں رکھنے کا حکم دیدیا۔ فیصلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت نہ کرسکا، پولیس لائن دھماکے میں 86 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی ضمانت کی یہ تیسری درخواست ہے، درخواست گزار وکیل کے مطابق عدالت 90 دن میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دے چکی ہے، درخواست گزار کی عمر 18 سال سے کم ہے۔
عدالتی فیصلہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پراسیکیوشن ملزم کا ٹرائل 6 ماہ میں مکمل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، واقعے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے، جبکہ درخواست گزار کا تعلق افغانستان سے ہے، جبکہ اس کے فیملی ممبران کا تعلق بھی کلعدم تنظیم سے رہا ہے۔
درخواست ضمانت پر جاری فیصلہ میں بتایا گیاہے کہ درخواست گزار کے خاندان کے افراد ریاست خلاف سرگرمیوں میں ہلاک بھی ہوئے، ایسے میں درخواست گزار کی ضمانت نہیں دے سکتے، ملزم کو رہا کیا گیا تو ایسی سرگرمیوں میں دوبارہ ملوث ہونے کا خدشہ ہے، اس لئے ملزم کی ضمانت درخواست خارج کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ پشاور پولیس لائنز دھماکے میں گرفتار مرکزی سہولتکار کی ضمانت درخواست خارج کر دی گئی.

مزید پڑھیں:  اسلاموفوبیا کیخلاف اعلانات ہو چکے، اب عملدرآمد کا وقت ہے، منیر اکرم