ویب ڈیسک: یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے امریکا کو آنکھیں دکھاتے ہوئے جنگ پر خرچ رقم واپس کرنے سے انکار کردیا ۔
ولودومیر زیلنسکی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صاف جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنگ پر خرچ 500 ارب ڈالر تو کیا 100 ارب ڈالر بھی واپس نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق امریکا نے یوکرین کے زیر زمین معدنی وسائل کے 50 فیصد حصے کے حقوق مانگے تھے تاہم یوکرین کے صدر زیلنسکی نے معاہدے پر دستخط سے انکار کر دیا تھا۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کا دعوی تھا کہ صدر زیلنسکی ڈیل پر بعد میں آمادہ ہوگئے تھے مگر اب انہوں نے بیان میں واضح کیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی ڈیل پر دستخط نہیں کریں گے جس کی ادائیگی 10 نسلوں کو بھگتنا پڑے۔
یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ وہ امریکا کے 500 ارب ڈالر تو کیا وہ 100 ارب ڈالر بھی تسلیم نہیں کرتے کیونکہ انہوں نے سابق امریکی صدر جو بائیڈن سے رقم قرض نہیں امداد کے طور پر لی تھی۔
صدرٹرمپ کا نام لیے بغیر ولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ خواہ کسی کو پسند آئے یا نہیں، امداد کی واپسی ذمہ داری نہیں ہوتی اس لیے ہم امداد واپس نہیں کریں گے۔
