ویب ڈیسک: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں امن کی صورتحال کیوں خراب ہے، اس پر وزیراعلیٰ جواب دہ ہیں، وزیراعلیٰ سے اپنا ضلع نہیں سنبھالا جا رہا، صوبہ کیا سنبھالیں گے، انہیں اصلاح کے لیے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہیں، عبد کے بعد دما دم مست قلندر ہوگا، اور ہم بتائیں گے کہ دھرنا کسے کہتے ہیں۔
انہوں نے بنکرز اور مورچوں کے بنے کے حوالے سے کہا کہ صوبائی حکومت اتنی غفلت میں تھی کہ بنکرز بن گئے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، اور صوبے میں امن کی صورتحال کیوں خراب ہے، اس سلسلے میں وزیراعلیٰ جواب دہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے اپنا ضلع نہیں سنبھالا جا رہا، صوبہ کیا سنبھالیں گے، وزیراعلیٰ اسلام آباد کو فتح کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن 25 کلومیٹر کا روڈ نہیں کھول سکتے، لیکن ہماری نظریں سکیورٹی فورسز پر لگی ہیں کہ صوبے میں امن قائم کریں۔
کسانوں پر ٹیکس کے حوالے سے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے کسانوں پر ٹیکس کے حوالے سے ہم نے آواز اٹھائی، کسانوں پر ٹیکس ناقابل قبول ہے، وسائل دیئے نہیں اور عوام پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سٹیڈیم ایک ایسے شخص کے نام پر کررہے ہیں جس نے صوبے کو دہشت گردوں کے نام کیا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے بیٹھیں گے پھر انہیں معلوم ہوگا، عید کے بعد دما دم مست قلندر کریں گے۔
