ویب ڈیسک: حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی معاہدے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس کے مطابق اسرائیل 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر آمادہ ہو گیا ، جبکہ حماس کی جانب سے 4 اسرائیلی مغویوں کی لاشیں حوالے کی جائیں گی۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں اور مغویوں کی رہائی اور یرغمالیوں کی لاشوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے جس کے بعد جنگ بندی برقرار رکھی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل غزہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہو گیا، اس حوالے سے حماس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونیوں کی جانب سے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر ثالثوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے، جنہیں اسرائیل نے گزشتہ ہفتے رہا کیا تھا۔
حماس ذرائع نے بتایا کہ اب ان فلسطینیوں کو اس معاہدے کے تحت جلد آزاد کیا جائے گا جبکہ اسرائیل مزید فلسطینی خواتین اور بچوں کو بھی رہا کرے گا۔ اسرائیلی اور امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس 4 اسرائیلی مغویوں کی لاشیں مصر کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کرے گا۔
اسرائیلی میڈیا نے بھی جنگ بندی ڈیل میں رکاوٹ دور ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فلسطینی قیدی آج رہا کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد حماس 4 اسرائیلی مغویوں کی لاشیں مصر کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کرے گا، تاہم یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر 8 مارچ تک مزید یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو جنگ بندی ختم تصور ہو گی۔
