کانفرنس کو روکنا گھٹیا عمل

تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کانفرنس کو روکنا گھٹیا عمل ہے ، شیخ وقاص اکرم

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کانفرنس کو روکنا گھٹیا عمل ہے ۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ پیکا ایکٹ کے ذریعے میڈیا کی آواز کو دبانے کے لئے قانون بنایا گیا ،آئین ہمیں یہ اجازت دیتا ہے کہ ہم احتجاج کریں اور اپنی مرضی کی بات کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان نے ایک کانفرنس منعقد کی جس کا سیشن میڈیا کے حوالے سے تھا،شیخ ،نجی ہوٹل کے ہال میں کانفرنس کو روکنا گھٹیا عمل نہیں، عمر ایوب ، اچکزئی، شاہد خاقان عباسی و دیگر شرکا کانفرنس پہنچے تو ہوٹل کے گیٹ کو تالا لگایا گیا جس پر کچھ شرکا گیٹ پھلانگ کر گیٹ کو کھول کر کانفرنس میں پہنچے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ جب تک آئین کی بالادستی نہیں ہوگی، پاکستان کسی بھی سمت میں نہیں جا سکتا، کانفرنس کو روکنے کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں ،جعلی حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ کر کے ہر زور لگایا،اب حالات یہ ہیں کہ حکومت ایک کانفرنس کو اپنے لئے خطرہ سمجھتی ہے ۔
رہنماء پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کی حکومت نے ایک سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالی ، وہ روشنی نہیں بلکہ عوام کے پیسوں کو اشتہارات میں اڑایا گیا، اگر تصویریں لگانے سے قائدین بنتے تو صابن کے اشتہار دینے والے بھی قائدین ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہارس اینڈ کیٹل شو میں اربوں روپے لگائے جا رہے ہیں،موبائل ہسپتال پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں بنائے گئے تھے جن پر اپنی تصویریں بنا کر پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کے تھیلے پر اپنی تصویریں لگا کر عوام کے دلوں میں جگہ نہیں بنا سکتے،پنجاب کی پولیس اور پنجاب کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کے حوالے سے کچھ کہہ نہیں سکتے۔
شیخ وقاص اکرم نے مزید بتایا کہ پارٹی کے فیصلے پر اپوزیشن لیڈرز نے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے، ہمارے بہت سے کارکنان جیلوں میں ابھی تک قید ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے، حکومتی اداروں کو کہتا ہوں کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت، تھانہ ڈڈیوالا اور تھانہ پیزو پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام