نائب صدر جواد ظریف مستعفی

ایران کے نائب صدر جواد ظریف مستعفی، دباو کا انکشاف

ویب ڈیسک: ایران کے نائب صدر جواد ظریف مستعفی ہو گئے، اس حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ان پر عہدہ سے مستعفی ہونے کیلئے دباو ڈالا جا رہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایران کے نائب صدر جواد ظریف کا استعفیٰ صدر مسعود پزشکیان کو موصول ہوگیا ہے، تاہم ان کے استعفے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جواد ظریف کا استعفیٰ 2 مارچ کو اقتصادی و مالی امور کے وزیر عبدالناصر ہمتی سے پوچھ گچھ کے بعد سامنے آیا، اس سے قبل ذرائع کی جانب سے یہ خبر بھی سامنے آئی کہ ظریف پر استعفیٰ دینے کا دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ان میں ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر قالیباف بھی شامل ہیں، جنہوں نے ظریف کی برطرفی کے بجائے استعفے کی تجویز دی۔
مخالفین کے نزدیک ایرانی صدر کے مشیر برائے تزویراتی امور کے طور پر ظریف کا تقرر غیر قانونی تھا، وہ اس لیے کہ ان کے دو بیٹے امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ اس معاملے نے حالیہ ہفتوں کے دوران میڈیا اور اپوزیشن حلقوں کے بیچ وسیع تنازع پیدا کر دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جواد ظریف اس سے قبل 2013 سے 2021 تک حسن روحانی کی حکومت میں بطور وزیر خارجہ فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ ان مذاکرات کی اہم ترین شخصیات میں سے ہیں، جس کے نتیجے میں 14 جولائی 2015 کو ایران اور بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر دستخط ہوئے۔
سال 2024 میں ہونے والے آخری صدارتی انتخابات میں ظریف ، مسعود پزشکیان کے حمایتی رہے۔ انھوں نے موجودہ صدر کے لیے اصلاح پسندوں اور اعتدال پسندوں کی تائید حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ یاد رہے ایران کے نائب صدر جواد ظریف مستعفی ہو گئے، اس حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ان پر عہدہ سے مستعفی ہونے کیلئے دباو ڈالا جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا جل رہا ہے، بیان بازی کی بجائے وزیراعلیٰ فوری اقدامات کریں، محمود خان