پاک افغان بارڈر پر فائرنگ تھم

پاک افغان بارڈر پر فائرنگ تھم گئی، تجارتی گزرگاہ تاحال بند

ویب ڈیسک: پاک افغان بارڈر پر فائرنگ تھم گئی، تاہم تجارتی گزرگاہ تاحال بند ہے، کئی دنوں سے جاری کشیدگی میں کمی آ گئی، جبکہ اس دوران 3افغانی اہلکار ہلاک جبکہ پاکستان کے 8ایف سی جوان زخمی ہوئے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج 15ویں روز بھی بند ہے۔ بارڈر بند ہونے سے دونوں جانب کے مسافر بھی پھنس کر رہ گئے ہیں، جبکہ اس سے کاروباری طبقہ بھی شدید متاثر ہو رہا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ دو روز سے فائرنگ کا سلسلہ تھم چکا ہے، تاہم سرحدی راستہ بدستور بند ہے، جس کے باعث پاک افغان دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت معطل ہے۔ جھڑپوں میں مجموعی طور پر 8 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے جبکہ افغان فورسز کے 3 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
کسٹم ذرائع کے مطابق تجارتی گزرگاہ کی بندش سے ملک یومیہ اوسطاً 3 ملین ڈالرز کی دو طرفہ تجارت سے محروم ہے، افغانستان سے یومیہ اوسطاً 1.6 ملین ڈالرز کی درآمدات اور 1.4 ملین ڈالرز کی برآمدات ہوتی ہیں، جبکہ گزشتہ 14 روز میں تقریباً 42 ملین ڈالرز کی تجارت متاثر ہو چکی ہے۔
اس حوالے سے امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کے ذریعے روزانہ تقریباً 10 ہزار افراد افغانستان آمدورفت کرتے ہیں، تاہم کشیدگی کے باعث یہ سلسلہ معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاک افغان بارڈر پر فائرنگ تھم گئی، تاہم تجارتی گزرگاہ تاحال بند ہے.

مزید پڑھیں:  پشاور سمیت صوبہ بھر میں‌ زلزلے کے جھٹکے، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا