آئیے اختلافات ایک طرف رکھ کر

آئیے! اختلافات ایک طرف رکھ کر قومی مفادمقدم رکھیں،صدرآصف زرداری

ویب ڈیسک: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا جانے لگا، جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا۔ صدر مملکت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال کے دوران ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے، آئیے اختلافات ایک طرف رکھ کر قومی مفاد مقدم رکھیں.
تفصیلات کے مطابق نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ شروع ہو گیا، اس دوران صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی آمد پر حکومتی ارکان کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔اجلاس کا باقاعدہ آغاز قومی ترانے کے بعد تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیش کی گئی۔
تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہی و آلہ وسلم ختم ہوتے ہی سپیکر قومی اسمبلی نے صدر آصف علی زرداری کو خطاب کی جوںہی دعوت دی ،تو اپوزیشن نے شدید نعرے بازی اور شور شرابہ شروع کر دیا۔ صدر کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے نعروں سے ہال گونجتا رہا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا دو نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے، صدر اتحادی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کا احاطہ کریں گے، جبکہ صدر کا خطاب ہوگا، اس کے علاوہ ایوان میں کوئی اور کارروائی نہیں ہو گی۔ صدر کے خطاب کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا جانے لگا، جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا، اس شور شرابے میں‌صدر کی تقریر سننے کی بجائے ہال اپوزیشن کے نعروں سے گونجنے لگا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستان کے بہترمستقبل کے لیے عزم کے ساتھ کام کرنا ہے، ایک سال کے دوران ملکی معیشت مستحکم ہوئی، پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک کو معاشی ترقی کے مثبت راستے پر ڈالنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو سراہتا ہوں.
اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود اپنے خطاب میں‌صدر زرداری نے کہا کہ حکومت نے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد کردیا، دیگر معاشی اشاریوں میں بھی بہتری آئی ہے۔ تمام تر مشکلات کے باوجود ہمیں عوامی خدمت کے شعبے پربھرپورتوجہ دینا ہوگی اور ٹیکس کے نظام میں مزید بہتری لانا ہوگی اور پسماندہ علاقوں کی ترقی پرخصوصی توجہ دینی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنی امیدیں پارلیمنٹ سے وابستہ کر رکھی ہیں، ہمیں عوام کی توقعات پر پورا اترنا چاہیے، قانون کی حکمرانی پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے، پاکستان کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مزید محنت کرنا ہوگی۔ہمارے ملک کی آبادی کا ڈھانچہ بدل چکا ہے، انتظامی مشینری میں تذوایراتی سوچ کی کمی، آبادی میں اضافے نے حکمرانی کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے، اس ایوان کو اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران ملکی معیشت مستحکم ہوئی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی، زرمبادلہ میں ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے، آئیے اختلافات ایک طرف رکھ کر قومی مفاد مقدم رکھیں. صدر زرداری کا کہنا تھا ہمارے ملک کی آبادی کا ڈھانچہ بدل چکا ہے، انتظامی مشینری میں تذوایراتی سوچ کی کمی، آبادی میں اضافے نے حکمرانی کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے، اس ایوان کو اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا آئیے قومی مفاد مقدم رکھیں اور ذاتی و سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھیں، آئیے اپنی معیشت بحال کرنے، جمہوریت مضبوط کرنے اور قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے کے لیے مل کرکام کریں، ایسا پاکستان بنانے کی کوشش کریں جو منصفانہ، خوشحال اور ہمہ گیر ہو، آئیے اس پارلیمانی سال کا بہترین استعمال کریں۔
انہوں نے کہا وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیتا ہوں کہ زراعت کے شعبے کو مستحکم بنائیں، زراعت ہماری معیشت کا ایک اہم ستون ہے، زرعی شعبے میں جدید طریقے، بہتر بیج کی تیاری کی ضرورت ہے، زرعی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری اور زمین کو زیادہ پیداواری بنا کر روزگار کے مواقع پیدا کریں.
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پانی کی زیادہ دستیابی اور اس کے مؤثر استعمال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ماہی گیری اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، پاکستان کے دریاؤں، جھیلوں اور ساحلی علاقوں میں ماہی گیری کے مزید مواقع موجود ہیں، کمرشل سطح پرمویشی پالنے سے روزگار اور برآمدات کی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔
صدر ملکت نے کہا کہ دہشتگردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری سکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں کی قربان دی ہیں، ہم دہشت گردی کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتے، قوم اور بہادر مسلح افواج کے تعاون سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں،

مزید پڑھیں:  لاہور میں بڑا دہشتگردی منصوبہ ناکام، خودکش بمبار گرفتار