وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ٹی ٹریننگ کے منصوبوں پر عمل درآمد تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئی سی ٹی ٹریننگ پورٹل کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے اور تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر و گلگت بلتستان تک اس منصوبے کو وسعت دینے کا حکم جاری کیا ہے نوجوانوں کو آئی ٹی ٹیکنالوجیز کی تربیت کے اس اقدام کے تحت نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت اے آئی سائبر سکیورٹی کلائنٹ کمپیوٹنگ اور دیگر جدید ٹیکنالوجیز میں تربیت فراہم کی جائے گی منصوبے کے تحت3 لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو ممتاز چینی کمپنی کی جانب سے آئی ٹی کی آن لائن تربیت کی فراہمی کا پروگرام ہے جبکہ قبل ازیں اس وقت تک ہزار315 طلبہ کو تربیت دی جا چکی ہے آئی سی ٹی ٹریننگ پورٹل کا باقاعدہ افتتاح وزیراعظم شہباز شریف کریں گے اس امر کے اعادے کی ضرورت نہیں کہ پاکستان میں آئی ٹی اور اس کے ذیلی شعبہ جات میں نوجوانوں کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں امر واقع یہ ہے کہ پاکستان میں جہاں ایک جانب اس شعبے میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں وہاں دوسری جانب اس مسئلے کی طرف نوجوانوں کی بڑی تعداد کا متوجہ ہونا بھی خوش آئند اور وہ موقع ہے جس سے استفادے ے لئے بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان کا رخ کر رہی ہے اور پاکستان آئی ٹی کا ایک مرکز بننے جارہا ہے آئی ٹی اور اس کے ذیلی شعبے معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور ان پر مناسب توجہ دی جائے تو اس شرح میں نمایان اضافہ ہو سکتا ہے وطن عزیز پاکستان میں ترسیلات زر میں نمایان حصہ بھی آئی ٹیلی و ٹیلی کمیونیکیشن اور کمپیوٹر کی خدمات کا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اگرچہ پاکستان میں اس شعبے کو وہ توجہ حاصل نہیں جس کی ضرورت ہے اس کے باوجود اس شعبے سے امیدیں وابستہ کرنے کی بڑی گنجائش ہے جہاں حسن ظن رکھا جائے وہاں اس سے بھی صرف نظر نہیں کیا جا سکتا کہ اس قدر اہم شعبے کو کس طرح نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ ستم بالا ستم یہ کہ اپنے زور بازو پر فری لانس کمانے والوں کو سرکاری اداروں سے لے کر بینکوں تک میں مختلف مسائل اور مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور ان کی راہ میں اتنی پیچیدگیاں پیدا کی جاتی ہیں جس کا بیان مشکل ہے اس کے نیز پاکستان میں کچھ عرصے سے بار بار نیٹ کی معطلی اور مداخلت کا جو عمل جاری ہے اس سے دلبرداشتہ ہو کر کئی آئی ٹی کمپنیوں نے اپنا کاروبار ہی بیرون ملک منتقل کیا اب جبکہ وزیر اعظم از خود اس طرف متوجہ ہونے کاعندی دے رہے ہیں تو توقع کی جانی چاہئے کہ ان مشکلات کا ازالہ ہو گا بہرحال اس کے باوجود پاکستان میں سالانہ10 ہزار آئی ٹی گریجویٹس ملازمت کی مارکیٹ میں شامل ہو رہے ہیں اگرچہ ان کی تعداد خاطرخواہ نہیں ہے لیکن بہرحال ملک بھر میں52 انکوبیشن سینٹرز کام کر رہے ہیں جہاں نوجوانوں کو اپنے چنے آئیڈیاز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کی جا رہی ہے پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر نہ صرف ملک کی معیشت کا ایک اہم حصہ بن رہا ہے بلکہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کے لیے انتہائی پرکشش بھی ثابت ہو رہا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا کے قابل ذکر آئی ٹی پلیٹ فارمز بھی پاکستان کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں جس میں دیگر بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ معروف چینی کمپنی خاص طور پر قابل ذکر ہے پاکستانی گریجویٹس کے پاس اگرچہ کوئی بہت قابل ذکرآئی ٹی کی تعلیم موجود نہیں لیکن بہرحال جامعات میں ائی ٹی کی تعلیم دی جا رہی ہے جہاں سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد نوجوانوں کو عملی تجربے اور مناسب تربیت دے کر مزید نکھارا جا سکتا ہے دوسری طرف نوجوانوں کو بھی چاہیے کہ وہ دنیا میں تیزی سے ترقی کرتے اس شعبے میں شمولیت اختیار کرنے کے لیے نصابی اور علمی تربیت کے حصول پر خود بھی بھرپور توجہ دیں اس شعبے کو نوجوانوں کی ضرورت اس لیے بھی ہے کہ اس شعبے میں جدید سوچ نئے اور بہترین کاروباری ائیڈیاز کامیابی کی ضمانت ہے جدید ٹیکنالوجی آئی اور آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں تربیت سے نوجوانوں کو فوری طور پر اپنا اپنے قدموں پر کھڑا ہونے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔وطن عزیز میں حصول روزگار اور خاص طور پر اہلیت اور قابلیت کے مطابق سرکاری ملازمت کا حصول کس قدر مشکل ہے اس کا سبھی کو بخوبی علم ہے ایسے میں آئی ٹی کا شعبہ ہی نوجوانوں کے لئے وہ شعبہ ہے جہاں اپنے ہنر ار علم کو آزمانے کا بین الاقوامی پلیٹ فارم سب سے پرکشش شعبہ ہے جس سے فائدہ اٹھا کر وہ خود روزگار کے ساتھ ساتھ اپنے ملک و قوم کی بھی بہتر خدمت کر سکتے ہیں۔
