ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت افغانستان جانے والے ڈی اے پی کی کلیئرنس کے لئے انشورنس گارنٹی لازمی قرار دے دی ۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب نے اس حوالے سے نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا جس کے مطابق فیصلہ کسٹمز ایکٹ 1969، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 اور انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے ذریعے ترمیمی کسٹمز رولزلاگو کردیے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کو ڈی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی)کی ترسیل کے لیے انشورنس گارنٹی کی ادائیگی ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے تحت گوادر پورٹ کے راستے افغانستان بھیجے جانے والے ڈی اے پی کی کلیئرنس اس وقت تک ممکن نہیں ہوگی جب تک کہ قابل وصول ڈیوٹی اور ٹیکسز کے تحفظ کے لیے بینک گارنٹی یا فنانشل گارنٹی کے طور پر انشورنس گارنٹی فراہم نہ کی جائے۔
