دہشتگردی خاتمے تک

سیاست اپنی جگہ ،دہشت گردی کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا: وزیراعظم

ویب ڈیسک: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاست اپنی جگہ لیکن دہشت گردی کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا ۔
کوئٹہ میں وزیراعظم کی زیر صدارت جعفر ایکسپریس حملے کے بعد کی صورتحال اوربلوچستان میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بریفنگ دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعے پر آج پوری قوم اشکبار اور غمزدہ ہے، پاکستان اب کسی دوسرے ایسے حادثے کا متحمل نہیں ہوسکتا، اس کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب تک خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، ملک ترقی نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو رمضان کے تقدس کا بھی خیال نہیں تھا، اس ویرانے میں بے یارو مددگار نہتے مسافروں کو یرغمال بنایا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ، آرمی چیف کی قیادت میں سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے 339 مسافروں کو بازیاب کرایا،33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، سپہ سالار کو کہا ہے جتنے وسائل سکیورٹی فورسز کو چاہئیں وہ مہیا کریں گے،کسی صوبے سے بھی مطالبہ نہیں کریں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ایس ایس جی کی ضرار کمپنی کا عوام اور حکومت کی طرف سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ضرار کمپنی ایسے ہی دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اب کسی دوسرے ایسے حادثے کا متحمل نہیں ہوسکتا، اس کے لیے سب کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا، بلوچستان کی ترقی جب تک دوسرے صوبوں کی طرح نہیں ہوگی تب تک پاکستان کی ترقی نہیں ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ جب ملک میں دہشت گردی کا سرکچلا جا چکا تھا، تو پھر دہشت گردوں نے دوبارہ سرکیوں اٹھایا ہے؟ بدقسمتی سے اس واقعے پر جس طرح سے ایک طبقے نے گفتگو کی اسے زبان پر بھی نہیں لایا جاسکتا، ملک دشمنوں کے بیانیے کو جس طرح ہمارے مشرقی ہمسائے ملک نے چلایا اس پر افسوس ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ایسے طالبان کو بھی رہا کیا گیا جن کے کردار سیاہ تھے، ملک اور پاکستان کی فوج کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے، فوج کو مطعون کیا جائے اس سے بڑی ملک دشمنی کیا ہوسکتی ہے، اس کے اجازت نہیں دی جاسکتی ہے کہ ملک کے لیے جان دینے والوں کے خلا ف ہرزہ سرائی کی جائے۔
انہو ں نے کہا کہ افواج پاکستان کی جوان اور افسر بلوچستان اور کے پی میں دن رات قربانیاں دے رہے ہیں، یہ افسر اور جوان قربانیاں دیکر لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں، ہم ان قربانیوں کا احترام نہیں کریں گے تو دنیا اور آخرت میں جوابدہ ہوں گے۔
وزیراعظم کہنا تھا کہ گھس بیٹھیئے، دوست نما دشمن ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اگر ہم نے دہشت گردوں کا صفایا نہیں کیا تو ملک کی ترقی کے سفر کو بریک لگ جائے گی،ہم اے پی سی بھی کریں گے، بلوچستان کے مسائل پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا ٹولہ ہر وہ حربہ اختیار کرے گا جس سے عوام میں تقسیم پیدا ہو، اس وقت سب سے زیادہ ضرورت قومی یکجہتی کی ہے، ہم اپنی اپنی سیاست کرتے رہیں گے لیکن دہشت گردی کے خلاف اکٹھا ہونا ہوگا، مشاورت اور پوری تیاری کے ساتھ ایک میٹنگ بلاں گا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ آپ نے خود کیا تھا، بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق تا قیامت قائم رہیگا، میں بلوچستان کسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے نہیں آیا، آج بھی ہم ہوش کے ناخن لیں اور ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھیں۔

مزید پڑھیں:  کاٹلنگ، عیدالفطر کا رنگ مہنگائی کے ہاتھوں پھیکا پڑ گیا