ویب ڈیسک: یوکرین سے جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے روسی صدر پیوٹن اور سعودی ولی عہد میں رابطہ ہوا ہے، اس ٹیلیفونک رابطہ میں جہاں جنگ بندی معاملات پر بات چیت ہوئی، وہیں دو طرفہ تعلقات بھی زیر بحث رہے۔ اس دوران روس اور سعودی عرب نے یوکرین سے جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے اقدامات پر اتفاق کرلیا۔
روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں سعودی ولی عہد نے روس اور امریکا کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کیلئے کردار ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ سعودی عزم پر صدر پیوٹن نے بھی ستائش کی۔
ٹیلیفونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے طریقوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ماقبل روسی صدر نے کہا تھا کہ وہ یوکرین سے جنگ بندی پر تیار ہیں مگر اس سلسلے میں موجود کچھ باریکیوں کا خیال رکھنا ہوگا، جیسا کہ یہ واضح نہیں کہ جنگ بندی کے احکامات کون دے گا، اور اس کی قیمت کیا ادا کرنا ہوگی۔ دوسرا یہ کہ کرسک علاقے میں موجود یوکرینی فوج ہتھیار ڈالے گی، اور اس کی واپسی کیسے ہوگی۔
پیوٹن کا سوالات اٹھاتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ وہ جنگ بندی کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں لیکن کچھ معاملات ہیں جن پر امریکی صدر سے ہمیں بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر کے بیان کو امید افزا لیکن نامکمل قرار دیا۔
گزشتہ دنوں سعودی عرب میں ہونے والے یوکرین امریکا مذاکرات میں یوکرین امریکی تجویز مانتے ہوئے روس کے ساتھ 30 روزہ جنگ بندی پر متفق ہوا۔ سعودی عرب میں ہونے والے مذکرات کے حوالے سے امریکا یوکرین مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ امریکی فوجی امداد اور انٹیلیجنس معلومات کی بحالی کے وعدے پر یوکرین جنگ بندی پر رضامند ہوگیا ہے۔
