ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ کا عمران خان کو ویڈیو لنک یا ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم، عدالت نے پٹیشنر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا حکم دیا تھا، ایسا نہ کر کے توہین عدالت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آج ہی ویڈیو لنک یا ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے مشال یوسفزئی کو عمران خان سے ملاقات سے روکنے کے خلاف درخواست پر پہلے سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل کو طلب کیا، اور انہیں ہدایت کی کہ بانی پی ٹی آئی سے پوچھ کر بتائیں مشال یوسفزئی بانی پی ٹی آئی کی وکیل ہے یا نہیں۔
عدالت نے کہا کہ یہ عدالتی حکم کی توہین ہے جو گزشتہ سماعت پر فریقین کی رضامندی سے ہوا تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے پٹیشنر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا حکم دیا تھا۔ اس پر جیل اتھارٹیز سے توقع تھی کہ وہ عدالتی حکم پر عمل کرتیں، لیکن جیل اتھارٹیز نے توہین عدالت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ہمارے سامنے ایک لسٹ پیش کی گئی کہ یہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی ہے، اگر اس پر عدالت مطمئن نہ ہوئی تو بانی پی ٹی آئی سے خود پوچھ لیں گے۔ اس کے علاوہ عدالت نے سماعت کے دوران ایس پی جیل پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔
سماعت کے دوران عدالت نے حکم دیا کہ بانی پی ٹی آئی آئی کو 2 بجے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے، اس صورت میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بتائیں، اگر 2 بجے تک بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر پیش نہ کیا گیا تو 3 بجے ذاتی حیثیت میں پیش کریں۔
