ویب ڈیسک: آئی جی پی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ لکی مروت اور کرک میں حملے ناکام بنا کر 2دہشت گرد ہلاک کردیئے ۔
سنٹرل پولیس آفس سے جاری بیان کے مطابق آئی جی پی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور عوام کے تعاون سے ایک بار پھر دہشت گردی کے سر اٹھاتے عفریت پر قابو پا لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو راتوں کے دوران بنوں، کرک، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور پشاور میں پولیس تھانوں اور چوکیات پر حملے ہوئے، ہماری بہادر پولیس کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کیااور دہشت گرد حملوں کا جواب پولیس نے انتہائی بہادری اور جرات سے دیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے مشکل حالات میں اعصاب پر کنٹرول رکھتے ہوئے اپنے افسران کی کمانڈ میں بھر پور جوابی کارروائی کی ،تمام حملے ناکام بنا کر دہشت گردوں کو منہ کی کھانی پڑی لکی مروت اور کرک میں دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا،دہشت گردی کے ان واقعات میں پولیس کیساتھ علاقے کی عوام نے بھی شانہ بشانہ حصہ لیا۔
آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ لکی مروت میں رات کے حملوں کی پسپائی پر دہشت گردوں نے صبح چوکی عباسہ خٹک کو نشانہ بنایاپولیس نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، پولیس کی مدد کے لئے گائوں عباسہ کے عوام بھی دہشت گردوں کے خلاف نکل پڑے، لکی پولیس نے کرک اور لکی مروت کی سرحد پر ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے عارضی ٹھکانوں کو تباہ کیا۔
جاری بیان کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید ڈی پی او لکی اور کرک سے مسلسل رابطے میں تھے، ٹانک میں پولیس چوکی نصران پر گھنٹوں پر محیط جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک کئی زخمی ہوئے، جبکہ کرک میں کلیم اللہ گروپ کے دہشت گرد کمانڈر کاشف شکر خیل کرک کو ہلاک کیا گیا ۔
سنٹرل پولیس آفس پشاور کے مطابق کرک میں قابل اور فرض شناس اے ایس آئی نور سلام سنائپر کی گولی کا نشانہ بن کر شہید ہوئے، پشاور مچنی گیٹ پچگی روڈ چوکی پر تعینات سنتری ایکس سروس مین نظار علی بھی سنائیپر حملے کا شکار ہوا، عوام نے حملے کی خبر ملتے ہی کمال جرآت کا مظاہرہ کرکے حملے کو ناکام بنانے میں پولیس کا ساتھ دیا۔
آئی جی پی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے پولیس کے لئے عوام کے جذبے کو سراہا ۔
