میرے استعفے سے معاملہ حل ہوتا

سانحہ کوئٹہ،میرے استعفے سے معاملہ حل ہوتا ہےتوحاضرہوں،خواجہ آصف

ویب ڈیسک: جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے بعد اپوزیشن کی جانب سے عہدے سے مستعفی ہونے کے مطالبہ ہونے پر وفاقی وزیر دفاع نے ردعمل دیتے ہوئےکہا ہے کہ اگر میرے استعفے سے معاملہ حل ہوتا ہے تو میں حاضر ہوں.
وفاقی وزیر دفاع اور مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں کی جانب سے پوچھا گیا کہ اپوزیشن سیکیورٹی لیپس کا ذمہ دار آپ کو قرار دے کر آپ سے استعفے کا مطالبہ کررہی ہے؟ اس پر ان کا کہنا تھا کہ اگر میرے استعفے سے معاملہ حل ہوتا ہے تو میں حاضر ہوں، مجھے کوئی اعتراض نہیں۔
کوئٹہ میں‌جعفر ایکسپریس سانحے کے حوالے سے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پوری قوم ، امریکا اور اقوام متحدہ کی جانب سے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کی مذمت کی گئی، لیکن بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آیا ۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق سپیکر قومی امبلی اسد قیصر نے خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر دفاع اپنی نااہلی کا ملبہ پی ٹی آئی پر ڈال رہے ہیں، انہیں‌اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔ ما قبل اپوزیشن اتحاد نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جعفر ایکسپریس میں ہونے والے دہشت گردی کے افسوسناک واقعے کو بڑا سکیورٹی لیپس قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ سمیت وزیر دفاع اور وزیر اطلاعات سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
اپوزیشن اتحاد کی جانب سے کہا گیا کہ ترقی یافتہ ممالک میں اس طرح کے سانحات پر متعلقہ محکمے کے سربراہ فوری مستعفی ہو جاتے ہیں، ان دہشت گرد واقعات کے بعد سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق دہشت گرد اس مضموم کارروائی کے دوران افغانستان میں اپنے سہولت کاروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے اورکچھ دہشت گردوں نے خود کش جیکٹس بھی پہن رکھی تھیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل بدستور جنگی جنون میں مبتلا، حالیہ کارروائیوں میں مزید 50فلسطینی شہید