p613 38

مشرقیات

حضر ت تمسمع بن عاصم سے مروی ہے کہ حضرت رابعہ بصریہ بہت زیادہ عبادت کیا کرتیں ۔ ساری ساری رات قیام فرماتیں ، دن کو روزہ رکھتیں اور تلاوت قرآن پاک کیا کرتیں ۔ آپ فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ میں بہت زیادہ بیمار ہوگئی ، جس کی وجہ سے میں تہجد کی دولت سے محروم رہی اور دن کو بھی اپنے پاک پروردگار کی عبادت نہ کر سکی ۔ ایک رات مجھے نیند نے آلیا اور میں غافل ہو کر سوگئی ۔ میں نے خواب دیکھا کہ میں فضائوں میں اڑرہی ہوں ، پھر میں ایک سرسبزوشاداب باغ میں پہنچ گئی ۔ اس باغ میں بہت خوبصورت محل تھے ،یکا یک مجھے ایک سبز پرندہ نظر آیا ، وہ پرندہ اتنا خوبصورت تھا کہ اس سے پہلے میںنے کبھی ایسا پرندہ نہ دیکھا تھا ، ایک لڑکی اسے پکڑنے کے لئے بھاگ رہی تھی ، میں اس خوبصورت لڑکی اور خوبصورت پرندے کو بغور دیکھنے لگی ،اتنی دیر میں وہ حسین وجمیل لڑکی میری طرف متوجہ ہوئی ۔ میں نے اس سے کہا :”یہ پرندہ بہت خوبصورت ہے ، تم اسے آزادی کے ساتھ گھومنے دو اور اسے مت پکڑو”۔ میری بات سن کر اس لڑکی نے کہا :”کیا تمہیں اس سے بھی زیادہ خوبصورت چیز نہ دکھائوں اس نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے لے کر مختلف باغات سے ہوتی ہوئی ایک عظیم الشان محل کے دروازے پر پہنچ کر دستک دی ۔ دروازہ فوراً کھول دیا گیا ، اندر کا منظر بہت سہانا تھا ، وہ لڑکی مجھے لے کر باغ میں آئی اور پھر ایک خیمے کی جانب چل دی ۔ اس نے حکم دیا کہ خیمے کے پردے ہٹا دیئے جائیں ۔ جیسے ہی خادموں نے پردے ہٹائے تو اندر ایسی نورانی کرنیں تھیں ۔ وہ لڑکی اس خیمے میں داخل ہوئی اور پھر مجھے بھی اندر بلالیا ، وہاں بہت ساری نوجوان کنیزیں موجود تھیں ، جن کے ہاتھوں میں عود (یعنی خوشبو) سے بھرے ہوئے برتن تھے اور وہ کنیزیں عود کی دھونی دے رہی تھیں ”۔ یہ دیکھ کر اس لڑکی نے کہا :” تم سب یہاں کیوں جمع ہو ؟ تو ان کنیزوں نے جواب دیا : ” آج ایک مجاہد راہ خدا میں شہید ہوگیا ہے ، ہم اس کے استقبال کے لئے یہاں جمع ہیں اور یہ سارا اہتمام اسی مجاہد کی خاطر کیا جارہا ہے ۔”اس لڑکی نے پوچھا :”کیا ان کیلئے بھی کوئی اہتمام کیا گیا ہے ؟ ”تو ان کنیزوں نے کہا : ہاں ، اس کے لئے بھی اس طرح کی نعمتوں میں حصہ ہے ۔” پھر اس لڑکی نے کہا :”اے رابعہ عدویہ ! جب لوگ نیند کے مزے لے رہے ہوں ، اس وقت تیرا نماز کے لئے کھڑا ہونا تیرے لئے نور ہے اور نماز سے غافل کردینے والی نیند سر اسر غفلت اور نقصان کا باعث ہے ، تیری زندگی کے لمحات تیرے لئے سواری کی مانند ہیں اور جو شخص دنیاوی زندگی میں مگن رہے اور اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو فضول کاموں میں گزاردے تو وہ بہت بڑے خسارے میں ہے ”۔ یہ نصیحت آموز کلمات کہنے کے بعد وہ لڑکی میری آنکھوں سے اوجھل ہوگئی اور میری آنکھ کھل گئی ۔ آپ فرماتی ہیں :”جب بھی مجھے یہ خواب یاد آتا ہے تو میں بہت زیادہ حیران ہوتی ہوں ”۔

مزید پڑھیں:  بجلی ا وور بلنگ کے خلاف اقدامات