ویب ڈیسک: اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کر گئے، اور اس میں ہر گزرتے دن کیساتھ شدت آتی جا رہی ہے، پولیس نے واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کر لیا۔
مظاہرے مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ احتجاج شین بیٹ کے سربراہ رونین بار کی برطرفی اور غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے کے فیصلے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت 59 اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے واپس لانے میں ناکام رہی اور ملک کو آمریت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، فلسطین پر حملے روز بروز نفرت پھِلانے کا باعث بن رہے ہیں۔
گزشتہ روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جب سینکڑوں افراد وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر پہنچے اور سیکیورٹی رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں بھی کریا ملٹری ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج کی منصوبہ بندی کی گئی، جہاں نیتن یاہو کے حالیہ فیصلوں کے خلاف غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
