ویب ڈیسک: ڈیرہ اسماعیل خان میں 6سالہ بچے کی تشدد زدہ لاش ملنے کا معمہ حل ہو گیا ، بچے کی سگی ماں اور سوتیلا باپ قتل میں ملوث نکلے ۔
ایس ڈی پی او حافظ محمد عدنان نے کیس میں ہونے والی پیشرفت سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ 6سالہ بچے کو اس کے سوتیلے باپ نے قتل کیا جبکہ جرم میں ماں بھی شریک تھی،بچے کی سگی ماں کرن بی بی اور سوتیلے باپ طاہر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی لاش ماں نے عیدگاہ میں چھوڑ دی، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ کرن بی بی کو اس کے پہلے خاوند نے طلاق دیدی تھی اور بعد ازاں اس نے ملتان میں طاہر نامی شخص سے شادی کی تھی جو اس بچہ کے قتل میں ملوث ہے ۔
بچے کی تشدد زدہ لاش گزشتہ روز سحری کے وقت جامعہ عیدگاہ کی جنازہ گاہ سے ملی تھی، پولیس کے مطابق بچے کی عمر 5 سے 6 سال کے درمیان تھی، اسے شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔
پولیس اور ریسکیو 1122 کی مدد سے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچایا گیا۔
ابتدائی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ دم گھٹنے کی وجہ سے مرنے سے پہلے بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایس ڈی پی او حافظ محمد عدنان کی زیر نگرانی ایک ٹیم واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ موصول نہیں ہوئی جس سے بچے پر ہونے والے تشدد کے حوالے سے مزید معلومات حاصل ہوں گی۔
