ویب ڈیسک: پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدہ گزرگاہ طورخم بارڈر 27 روز بعد کھل گیا ، بارڈر کھلنے کے ساتھ ہی دو طرفہ تجارتی سرگرمیاں بحال ہو گئیں جبکہ اس کے ساتھ ہی پیدل آمدورفت بھی شروع ہو گئی.
تفصیلات کے مطابق پاک افغان طور خم بارڈر 27 روز بعد پیدل آمدورفت کیلئے کھل گیا، اس کے ساتھ ہی مسافروں کی پیدل آمدورفت شروع ہو گئی تاہم ویزا اور پاسپورٹ رکھنے والے مسافروں کو افغانستان آنے اور جانے کی اجازت ہوگی۔طورخم سرحد امیگریشن سیکشن کو مرمتی کام مکمل کرنے کے بعد بحال کر دیا گیا.
ذرائع نے بتایاہے کہ تمام اموعر مکمل کرنے کے بعد آج سے بارڈر کراسنگ پر پیدل آمدورفت شروع ہو گئی ہے، سرحدی گزرگاہ 26 دن بعد گزشتہ روز تجارت کے لیے کھولی گئی تھی۔اس سلسلے میںامیگریشن ذرائع نے بتایا ہے کہ 21 فروری کو پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان مسلح جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کی وجہ سے طور خم امیگریشن سسٹم کو نقصان پہنچا تھا۔
امیگریشن حکام نے بتایا کہ سرحد بند ہونے کے باعث صرف افغان مریضوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی جا رہی تھی، طورخم کے راستے افغانستان کو یومیہ اوسطاً 10 ہزار مسافروں کی آمدورفت ہوتی ہے، گزشتہ روز پاک افغان طورخم بارڈر پر امیگریشن کمپیوٹرائزڈ سسٹم پھر خراب ہو گیا تھا، جس کی مرمت کے لئے انجنئیرز طلب کئے گئے.
حکام کے مطابق سسٹم کی مرمت مکمل کر لی گئی ہے ، جس کے بعد طورخم بارڈر 27 روز بعد کھل گیا ، اور کراس بارڈر تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے کے ساتھ ساتھ پیدل آمدورفت بھی شروع ہو گئی ہے، یاد رہے قبائلی جرگے نے متنازع تعمیرات بند کرنے اور طورخم تجارتی گزرگاہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا، جس کے بعد بارڈر کھول دی گئی.
