امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن

امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

ویب ڈیسک: امریکہ میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔
غیر میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے حکم کی تعمیل کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی ایجنٹس کی بڑی تعداد کو اپنے روایتی کاموں سے ہٹا کر امیگریشن نافذ کرنے والے اداروں میں تفویض کر دیا گیا ہے۔
تبدیلیاں اس بات کا حصہ ہیں کہ صدر ٹرمپ لاکھوں مجرمانہ تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وفاقی ایجنٹ جو عموما بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں، منشیات کے اسمگلروں، ٹیکس فراڈ اور منی لانڈرنگ کے معاملات کی تحقیقات کرتے ہیں، اب غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم تارکین وطن کے خلاف کریک ڈائون کریں گے۔
ہوم لینڈ سکیورٹی کے تفتیش کار اب چھوٹے کاروباروں، خاص طور پر ریستورانوں پر چھاپے مار کر ان تارکین وطن کی تلاش کر رہے ہیں جو کام کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔
منشیات کے اسمگلروں، ٹیکس فراڈ کرنے والوں، اور دیگر جرائم پیشہ افراد کا پیچھا کرنے والے ایجنٹس کو بھی اب امیگریشن قانون کو نافذ کرنے کی ذمہ داری دی جا رہی ہے، جس سے ان کے موجودہ کاموں پر اثر پڑ رہا ہے۔
تبدیلیوں کے بارے میں 20 سے زائد موجودہ اور سابق وفاقی ایجنٹس، اٹارنیز، اور دیگر حکام نے بات کی ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارے سے زیادہ تر افراد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کی کیونکہ وہ اپنے کام کے بارے میں عوامی طور پر بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔

مزید پڑھیں:  پاکستانی فضائی حدود بند، بھارتی ائیر لائنز بحرانی کیفیت کا شکار