ویب ڈیسک: ترکیہ کے دارالحکومت استنبول کے میئر اکرم امام اولو کی گرفتاری پر احتجاج پانچویں روز بھی جاری ہے جس میں ہزاروں افراد سڑکوں پر موجود ہیں ۔
استنبول کے میئر اکرم امام اولو کی گرفتاری کے بعد مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
ادھر امام اولو کے ایک وکیل نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ قانونی کارروائی جاری رکھیں گے۔،اپوزیشن سیاستدان کی گرفتاری نے ترکی میں ایک دہائی کے بدترین احتجاج کو جنم دے دیا ہے۔
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ امام اولو کی گرفتاری کی وجہ انہیں صدارتی امیدوار نامزد کرنا ہے وہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کو چیلنج کرنے والے واحد سیاستدان سمجھے جاتے ہیں۔
امام اولو کے خلاف کارروائی کے بعد استنبول میں احتجاجی مظاہرے ترکیہ کے 81 میں سے 55 سے زائد صوبوں میں پھیل گئے۔
پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 323 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔استنبول میں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی خاطر ربڑ کی گولیاں، پیپر اسپرے اور شیلنگ کا استعمال کیا جبکہ نصف رات کے بعد کارروائی مزید سخت کر دی، جس سے متعدد مظاہرین کو بلدیہ کی عمارت میں پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔
