7آئی پی پیز کی حکومت کو

7آئی پی پیز کی حکومت کو بجلی سستی کرنے کی مشروط پیشکش

ویب ڈیسک: 7آئی پی پیز کی حکومت کو بجلی سستی کرنے کی مشروط پیشکش ، تحقیقات بند کرنے اور کیسز واپس لینے پر مزید سہولیات دینے سمیت تاخیر سے ادائیگی پر عائد 11ارب روپے سے زائد سرچارج معاف کرنے کا بھی عندیہ دیدیا.
تفصیلات کے مطابق 7 آئی پی پیز کی جانب سے حکومت کو پیشکش کی گئی ہے کہ اگر ان کیخلاف مبینہ غیر معمولی منافع کی جاری تحقیقات بند اور عدالتوں میں زیر التوا مقدمات واپس لیے جائیں تو وہ بجلی کے نرخ میں فی یونٹ 50 پیسے تک کمی اور تاخیر سے ادائیگی پر عائد 11ارب روپے سے زائد سرچارج معاف کرنے کے لیے تیار ہیں۔
7آئی پی پیز کی حکومت کو مشروط پیشکش کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیپرا کے سامنے سی پی پی اے نے آئی پی پیز کی درخواست کی حمایت کی ہے۔ نیپرا کے سامنے ایک مشترکہ ٹیرف نظرثانی کی درخواست میں آئی پی پیز نمائندوں نے مؤقف اپنایا کہ ایندھن اور آپریشن اینڈ مرمت (او اینڈ ایم) کی مد میں لاگت کی وصولی پہلے ہی طے ہو چکی ہے، لہٰذا ریگولیٹر سے درخواست ہے کہ وہ ازخود کارروائیاں اور تحقیقات ختم کرے۔
اس موقع پر ایک نمائندے نے کہا کہ ان کی ٹیرف میں نظرثانی کی درخواست اس شرط کے ساتھ مشروط ہے کہ ان کے خلاف تمام قانونی مقدمات واپس لے لیے جائیں۔ ہماری درخواست تمام کیسز کے خاتمے سے مشروط ہے، مرکزی پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے ان درخواستوں کی حمایت کرتے ہوئے نیپرا کو آگاہ کیا کہ مستقبل میں ایندھن اور او اینڈ ایم کی مد میں ہونے والی بچت حکومت کے ساتھ شیئر کی جائے گی تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جا سکے۔
منیجنگ ڈائریکٹر سی پی پی اے نے بریفنگ کے دوران کہا کہ جاری مذاکرات کے تحت یہ ساتوں آئی پی پیز تاخیر سے ادائیگی پر عائد شدہ 11 ارب روپے سے زائد سرچارج معاف کرنے پر متفق ہو چکے ہیںنیپرا کی منظوری کے بعد دونوں فریق ی پی پی اے اور آئی پی پیز عدالتوں میں زیر التوا مقدمات واپس لے لیں گے۔
سی پی پی اے حکام نے کہا کہ اب تک 29آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، کسی بھی آئی پی پی پر زبردستی نہیں کی گئی۔ جو آئی پی پی معاہدہ کرنا نہیں چاہتا تھا، اس پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔ مثال کے طور پر ایک پاور کمپنی نے معاہدہ نہیں کیا۔”نیپرا درخواستوں کا جائزہ لے کر اپنا فیصلہ جاری کرے گا۔

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ آئینی بینچ کیلئے 2نئے ججز کے ناموں کی منظوری