طورخم بارڈر ایک ماہ بعد پیدل

طورخم بارڈر ایک ماہ بعد پیدل آمدورفت کیلئے دوبارہ کھول دیا گیا

ویب ڈیسک: پاک افغان سرحدی گزر گاہ طورخم بارڈر ایک ماہ بعد پیدل آمدورفت کیلئے دوبارہ کھول دیا گیا۔
پاکستانی حکام نے مسلسل سرحدی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے، طورخم بارڈر ایک ماہ بعد پیدل آمورفت کیلئے دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور تمام تجارتی کارواں، پیدل مسافر اور مریض اس فیصلے کے فوائد حاصل کر رہے ہیں۔
تجارتی کارواں کے لیے طورخم سرحدی کراسنگ کھلنے کے بعد پاکستان نے خیر سگالی اور استحکام کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پیدل مسافروں کے لیے بھی اسے دوبارہ فعال کر دیا ہے۔ حکام نے یقینی بنایا کہ جائز سرحد پار ٹریفک فوری طور پر دوبارہ شروع ہو گئی، جس سے افغانستان کے ساتھ سماجی اور اقتصادی تعلقات میں پاکستان کی حمایت واضح ہوئی۔
افغان مریضوں کے لیے بھی پاکستان کی جانب سے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں اہم اور سنگین معاملات بھی شامل ہیں تاکہ سخت دستاویزاتی جانچ کے باوجود مریضوں کو بروقت علاج فراہم کیا جا سکے، اس کے علاوہ پاکستانی حکام نے افغانستان پر واضح کیا تھا کہ ٹاورز سرحدی ٹرمینل میں تاجروں اور مریضوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔
اس صورتحال میں افغانستان کو چاہیے کہ پاکستان کی خیر سگالی کا بدلہ دیتے ہوئے ایسے اقدامات سے گریز کرے جو جائز نہ ہوں اور ان کی وجہ سے تعلقات میں بگاڑ آئے۔
پاکستان کے خصوصی نمائندے اور افغان حکام کے درمیان حالیہ ملاقاتیں اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ دونوں اطراف مشترکہ دلچسپی رکھتے ہیں تاکہ موجود رکاوٹوں کو دور کر کے تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائی کورٹ میں افغان مہاجرین کے انخلاء کی پالیسی چیلنج کردی گئی