ویب ڈیسک: نجی سکولوں کے امتحانی ہالز منتقلی کے فیصلے پر طلبہ کے والدین برہم، انہوں نے ضلع چارسدہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے فوری فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
طلہ کے والدین کی پریس کانفرنس والدین سمیت سول سوسائٹی کے اہلکاروں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر والدین نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں کے امتحانی ہالز میں نہیں بھیجیں گے، چیف سیکرٹری اور کمشنر پشاور ڈویژن فوری طور پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔
انہوں نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں اپنے بچے کے لئے امتخانی ہالز تک ٹرانسپورٹ مہیا نہیں کر سکتے، ایڈمنسٹریشن کے ایسے فیصلوں سے سیکورٹی کے مسائل پیدا ہونے کا بھی خدشہ ہے، انتظامیہ کی جانب سے چند سکولوں کو بدنام زمانہ کہہ کر یہ اقدام کسی طور قابل قبول نہِیں۔
والدین کا پریس کانفرنس مِیں کہنا تھا کہ تعلیمی بورڈز پر بیوروکریسی کا قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو بچوں کے ساتھ سڑکوں پر ہونگے، ہمارے بچوں کے اوپر سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنا ان کے ذہنوں پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایڈمنسٹریشن کے اس فیصلے سے سب سے زیادہ طالبات متاثر ہو رہی ہیں، پہلے سیاسی طور اور اب بیوروکریسی کے بنیادی پر صوبے کے عوام پر تجربہ کیا جا رہا ہے، سیکورٹی حالات کو مد نظر رکھ کر ہم اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں کے ہالز میں بھیجنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور ایڈمنسٹریشن کا یہ فیصلہ عجلت میں کیا گیا یے، اس فیصلے سے بچوں میں امتحانات کے تیاری کے دوران بے چینی پیدا ہوگئی ہے، حکومت کسی صورت بچوں کو سرکاری سکولوں کے امتحانی ہالز میں پرسکون ماحول فراہم نہیں کر سکتی، اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو بچوں سمیت احتجاج کرینگے۔یاد رہے کہ نجی سکولوں کے امتحانی ہالز منتقلی کے فیصلے پر طلبہ کے والدین برہم، انہوں نے ضلع چارسدہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے فوری فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
